امریکہ کے وزیر خارجہ اینٹنی بلنکن نے اسرائیل اور مغربی کنارے کے دوروں کے دوران فریقین سے حالیہ تشدد کو کم کرنے پر زور دیا ہے اور کہاہے کہ وہ تنازع کا دو ریاستی حل نکالنےکے امریکی ہدف کی جانب کام کریں۔
بلنکن نے یروشلم میں اسرائیلی وزیر دفاع یوو گیلنٹ اور رام اللہ میں فلسطینی صدر محمود عباس سے ملاقات کی۔ انہوں نے اسرائیلی وزیر دفاع کو یقین دلایا کہ اسرائیل کی سلامتی کے لیے امریکی عزم فولاد کی طرح مضبوط ہے۔
امریکہ کے اعلیٰ ترین سفارت کار نے آئندہ برسوں میں فلسطینیوں کے لیے 50 ملین ڈالر کی نئی اقتصادی امداد کا وعدہ بھی کیا۔ امریکہ نے پہلے ہی فلسطینیوں کے لیے 890 ملین ڈالر کی امداد اور مغربی کنارے میں فور جی ہائی اسپیڈ ٹیلی سروس کے وعدے کر رکھے ہیں۔
مشرق وسطی میں بلنکن کی بات چیت کئی برسوں میں ہونے والے بدترین تشدد کے دوران ہوئی ہے۔ حالیہ تشدد میں اسرائیلی فوجیوں کے ساتھ جھڑپوں میں 35 فلسطینی مارے گئے ہیں جب کہ گزشتہ جمعے یروشلم میں ایک فلسطینی حملہ آور نے یہودی عبادت گاہ کے باہر سات شہریوں کو گولی مار کر ہلاک کر دیا تھا۔
بلنکن نے صدر محمود عباس سے کہا کہ وہ دہشت گردی کے خلاف فلسطینی اتھارٹی کے مستقل اور پرعزم مؤقف کو سراہتے ہیں۔
اس موقع پر عباس نے کہا کہ"فلسطینی اس بات کی تصدیق کرتے ہیں کہ ان دنوں جو کچھ ہو رہا ہے اس کی ذمے دار اسرائیلی حکومت ہے، کیوں کہ اس کے طرز عمل سے دو ریاستی حل اور پہلے سے دستخط شدہ معاہدوں کو نقصان پہنچا ہے۔"
SEE ALSO: بلنکن کا اسرائیل کا دورہ، تشدد روکنے کے لیے تحمل پر زورفلسطینی رہنما نے امریکہ اور عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ ان کے عوام کو بین الاقوامی تحفظ فراہم کریں۔
اسرائیلی فورسز نے گزشتہ ہفتے شمالی شہر جنین میں پناہ گزینوں کے کیمپ میں گھس کر فائرنگ کر کے 10 فلسطینیوں کو ہلاک کر دیا تھا۔ جنین میں اسرائیلی افواج کی جانب سے روزانہ چھاپوں پر مغربی کنارے میں غصہ پایا جاتا ہے اور ان کارروائیوں کو برسوں میں سب سے بڑی دراندازی کہا جارہا ہے۔
اسرائیلی افواج کی حالیہ کارروائیوں کے بعد صدر محمود عباس کی فلسطینی اتھارٹی نے گزشتہ ہفتے اسرائیل کے ساتھ اپنے سیکیورٹی تعاون کو کم کرلیا تھا۔
عباس سے ملاقات کے بعد یروشلم واپس آنے پر بلنکن نے کہا کہ امریکہ کو فوری امن کے بارے میں 'کوئی وہم' نہیں ہے۔
امریکی سفارت کار نے کہا کہ تنازع میں شریک اسرائیلیوں اور فلسطینیوں کو کشیدگی کم کرنے کے لیے 'تشدد کو کم کرنے پر توجہ مرکوز کرنا چاہیے، تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ کوئی بھی فریق آگ میں ایندھن کا اضافہ نہ کرے۔
انہوں نے کہا کہ بنیادی طور پر یہ فریقین پر منحصر ہے کہ انہیں تحفظ کے زیادہ احساس کو فروغ دینے کے لیے مل کر کام کرنا ہوگا۔
وزیر خارجہ بلنکن نے پیر کو اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو سے ملاقات کے بعد کہا تھا کہ امریکہ اس بات پر قائم ہے کہ فلسطینیوں اور اسرائیلیوں کو مساوی طور پر آزادی، سلامتی، مواقع، انصاف اور وقار میسر ہوں۔
ان کے بقول ہم اس بات کو یقینی بنانا چاہتے ہیں کہ ایک ایسا ماحول میسر ہو جس میں اسرائیلیوں اور فلسطینیوں کے لیے یکساں طور پر تحفظ کا احساس بحال کرنا شروع کر سکیں، جس کی یقیناً بہت کمی ہے۔