بوسٹن کی تاریخ میں پہلی بار خاتون اور ایشیائی امریکی میئر منتخب

میشل وو نے اپنی ساتھی سٹی کونسلر انیسا ایسیبی جارج کو شکست دی ہے۔

امریکہ کی ریاست میساچوسٹس کے شہر بوسٹن کی تاریخ میں پہلی بار منگل کو کسی خاتون اور ایشیائی امریکی کو میئر منتخب کیا گیا ہے۔

خبر رساں ادارے 'ایسوسی ایٹڈ پریس' کے مطابق بوسٹن کی طویل تاریخ میں 36 سالہ میشل وو پہلی غیر سفید فام میئر منتخب ہوئی ہیں۔ اس سے قبل صرف سفید فام مردوں کو ہی میئر کے لیے منتخب کیا جاتا رہا ہے۔

میشل وو نے اپنی ساتھی سٹی کونسلر انیسا ایسیبی جارج کو شکست دی ہے۔ دونوں ڈیموکریٹس نے ستمبر میں ہونے والے ابتدائی انتخابات میں میئر کی نشست کے دیگر امیدواروں کو شکست دینے کے بعد ایک دوسرے کے خلاف مقابلہ کیا۔

میئر کے لیے شکست کا سامنا کرنے والے دیگر امیدواروں میں قائم مقام میئر کم جینی بھی شامل ہیں۔

کم جینی وہ پہلی خاتون اور سیاہ فام ہیں جنہیں بوسٹن کے سابق میئر مارٹی والش کے مستعفی ہونے کے بعد بوسٹن کے قائم مقام میئر کے عہدے پر فائز کیا گیا تھا۔

مارٹی والش نے رواں برس امریکی صدر جو بائیڈن کی لیبر سیکرٹری بننے کے لیے میئر کے عہدے سے استعفیٰ دیا تھا۔

اس موقع پر میشل وو نے کہا کہ "ہم اس لمحے کے لیے تیار ہیں اور ان تمام لوگوں کو خوش آمد کہیں گے جو اس شہر کو اپنا گھر سمجھتے ہیں۔"

مشیل وو نے اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ کے ذریعے بوسٹن کے شہریوں کا شکریہ بھی ادا کیا۔

واضح رہے کہ میشل وو کے والدین تائیوان سے امریکہ ہجرت کر کے آئے تھے۔ وہ شکاگو میں پلی بڑھی ہیں جب کہ ہارورڈ یونی ورسٹی اور ہارورڈ لا اسکول سے تعلیم حاصل کرنے کے لیے انہیں بوسٹن منتقل ہونا پڑا۔

بوسٹن میں عام طور پر ان ہی افراد کو میئر کی نشست کے لیے منتخب کیا جاتا ہے جن کا تعلق بوسٹن سے ہی ہو۔

میشل وو کو متعدد ہائی پروفائل شخصیات کم جینی، امریکی سینیٹر الزیبتھ وارن، ایڈورڈ مارکی اور امریکی ایوانِ نمائندگان کی آیانا پریسلی کی حمایت حاصل تھی۔

تاہم ان کے مدِ مقابل امیدوار انیسا ایسیبی جو بوسٹن میں ہی پیدا ہوئیں اور پلی بڑھی ہیں، انہوں نے سرکاری اسکولوں میں پڑھانے کے ساتھ ساتھ بوسٹن میں ہی ایک چھوٹا کاروبار بھی شروع کیا جس کی وجہ سے انہیں لیبر یونین کی حمایت حاصل تھی۔

حالیہ انتخابات بوسٹن کی آبادی میں تنوع کی عکاسی کرتے ہیں۔ امریکی مردم شماری کے تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق بوسٹن میں آبادی کا 44.6 فی صد سفید فام، 19.1 فی صد سیاہ فام، 18.7 فی صد لاطینی اور 11.2 فی صد ایشیائی ہیں۔