عظیم فٹ بالر پیلے کی برازیل میں آخری رسومات کی ادائیگی کا سلسلہ جاری ہے۔ ان کی تدفین سے قبل ہزاروں افراد نے انہیں خراجِ عقیدت پیش کیا ہے۔
پیلے کی میت برازیل کے قومی پرچم میں لپیٹ کر ساؤ پاؤلو شہر کے باہر قائم ویلا بیلمیرو اسٹیڈیم میں دیدار کے لیے رکھی گئی ہے ۔یہ وہی اسٹیڈیم ہے جہاں سے پیلے نے اپنے کریئر کا آغاز کیا تھا۔
منگل کو ان کی تدفین ایک قریبی قبرستان میں کرنے کی تیاریاں کی گئی ہیں جہاں مذہبی رسومات کے بعد انہیں دفنایا جائے گا۔
ہزاروں افراد نے ویلابیلمیرو اسٹیڈیم میں پیلے کی میت کے قریب سے گزرتے ہوئے ان سے اپنی عقیدت کا اظہار کیا، ان افراد میں اعلیٰ عدلیہ کے ججز، اسکولوں کے طلبہ اور دیگر طبقۂ زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد شامل تھے۔
برازیل کے نو منتخب صدر لویز اناسیو لولا ڈیسلوا بھی پیلے کی آخری رسومات میں شرکت کریں گے۔
واضح رہے کہ پیلے 82 برس کی عمر میں جمعرات کو چل بسے تھے۔ وہ طویل عرصے سے کینسر کے مرض میں مبتلا تھے۔
خبر رساں ادارے 'ایسوسی ایٹڈ پریس' کے مطابق ساؤ پاؤلو میں ان دنوں شدید گرمی پڑ رہی ہے اور لوگ پیلے کے آخری دیدار کے لیے تیز دھوپ میں اسٹیڈیم میں داخل ہونے کے لیے قطاروں میں کھڑے رہے۔
کئی افراد کا کہنا تھا کہ وہ لگ بھگ تین گھنٹے تک قطار میں کھڑے رہنے کے بعد اسٹیڈیم میں داخل ہو سکے تاکہ اپنے ہیرو کو خراجِ عقیدت پیش کریں۔
پیلے نے اپنا آخری فٹ بال میچ 45 برس قبل کھیلا تھا لیکن اب بھی برازیل میں ان کی اہمیت اور حیثیت کسی کہانی کے مرکزی کردار کی طرح موجود ہے۔
جیوانا سرمینتو کی عمر 17 برس ہے اور وہ بھی پیلے کے نام کی شرٹ زیب تن کیے اپنے والد کے ساتھ پیلے کو خراجِ عقیدت پیش کرنے آئی ہیں۔
انہوں نے 'اے پی' کو بتایا کہ وہ سانتوس فٹ بال کلب کی مداح نہیں ہیں اور نہ ہی ان کے والد اس کلب کے مداح ہیں۔ لیکن ان کے بقول، " اس شخص (پیلے) نے برازیل کی ٹیم ایجاد کی تھی جن کی وجہ سے سانتوس فٹ بال کلب مضبوط ٹیم بن سکی تھی ۔ تو ایسے میں آپ اس شخص کو کیسے عزت نہیں دیں گے؟ یہ عظیم ترین شخصیات میں شامل تھے۔ ہمیں انہیں تکریم دینی چاہیے۔"
ایسے خیالات صرف جیوانا کے ہی نہیں بلکہ بے شمار افراد کے تھے جو پیلے کی شخصیت کے گرویدہ تھے۔
پیلے فٹ بال کی دنیا کے واحد کھلاڑی تھے جو تین بار ورلڈ کپ جیتنے والی ٹیم کا حصہ رہے تھے۔ وہ 1958، 1962 اور 1970 میں ورلڈ کپ جیتنے والی ٹیم میں شامل تھے۔
انہوں نے برازیل کی قومی ٹیم کی جانب سے 92 انٹرنیشنل میچز میں ٹیم کی نمائندگی کی جس میں ان کے 77 گول آج بھی برازیل کی جانب سے سب سے زیادہ انٹرنیشنل گول ہیں۔
کھلاڑی | ملک | گول | میچز | کریئر |
---|---|---|---|---|
کرسٹیانو رونالڈو | پرتگال | 118 | 198 | 2003 سے تاحال |
علی دائی | ایران | 109 | 148 | 1993 سے 2006 |
لیونل میسی | ارجنٹائن | 98 | 172 | 2005 سے تاحال |
مختار داھاری | ملائیشیا | 89 | 142 | 1972 سے 1985 |
فرانسس پشکاش | اسپین/ہنگری | 84 | 89 | 1975 سے 1962 |
سنیل چھتاری | بھارت | 84 | 131 | 2005 سے تاحال |
علی احمد مبخوت محسن الہاجری | متحدہ عرب امارات | 80 | 109 | 2009 سے تاحال |
گوڈفری چیتالو | زیمبیا | 79 | 111 | 1986 سے 1980 |
حسین سعید | عراق | 78 | 137 | 1997 سے 1990 |
رابرٹ لواندوفسکی | پولینڈ | 78 | 138 | 2008 سے تاحال |
پیلے | برازیل | 77 | 98 | 1957 سے 1971 |
نیمار | برازیل | 77 | 124 | 2010 سے تاحال |
پیلے 1960 اور 1970 کی دہائی کے انتہائی مشہور کھلاڑی تھے۔ ان سے نا صرف ملکہ، صدور اور اعلیٰ شخصیات ملاقاتیں کرتی تھیں بلکہ ایک موقع ایسا بھی آیا جب نائیجیریا میں خانہ جنگی صرف اس لیے رک گئی تاکہ وہاں پیلے کو کھیلتے ہوئے دیکھا جا سکے۔
برازیل میں اکثر شہری پیلے کو ہی یہ اعزاز دیتے ہیں کہ ان کی وجہ سے دنیا میں ان کے ملک کو پہچان ملی۔
سائیو زالکے انجینئر ہیں اور وہ پیلے کے دیدار کے لیے اسٹیڈیم میں داخل ہونے کی کوشش میں قطار میں انتظار کر رہے تھے۔ ان کا 'اے پی' سے گفتگو میں کہنا تھا کہ پیلے برازیل کے ہمیشہ سے سب سے اہم ترین شخص تھے۔ انہوں نے برازیل کے لیے فٹ بال کو اہم بنایا جب کہ ان کی وجہ سے برازیل دنیا کے لیے اہم بنا۔
سانتوس فٹ بال کلب کی انتظامیہ کا کہنا تھا کہ لگ بھگ 1100 صحافی پیلے کی آخری رسومات کو نشر کرنے کے لیے موجود رہے جب کہ 23 ممالک کی اہم شخصیات بھی وہاں آئیں۔
خیال رہے کہ فیفا حکام کی جانب سے یہ تجویز بھی سامنے آئے ہے کہ دنیا کے تمام ممالک ایک ایک اسٹیڈیم کو پیلے کے نام سے موسوم کریں۔