صدر بائیڈن بدھ کو ڈیٹرائٹ میں ایک آٹو شو میں اپنی انتظامیہ کی جانب سے الیکٹرک موٹر گاڑیوں کے فرو غ کی کوششوں کو اجاگر کریں گے۔ اس کے ساتھ ساتھ وہ آب و ہوا، ٹیکس اور صحت کی دیکھ بھال کے نئے قانون پر بات کریں گے جس میں الیکٹرک گاڑیاں خریدنے والوں کو ٹیکس میں مراعات دی گئی ہیں۔
بائیڈن الیکٹرک گاڑیوں کی بیٹریوں اور اسمبلی پلانٹس کے اعلانات بھی کر رہے ہیں۔ بائیڈن کے2021 کے انفرا اسٹرکچر بل کا اس سے کچھ تعلق تھا ۔اس بل میں ریاستوں کو الیکٹرک گاڑیوں کے چارجنگ اسٹیشنوں کا نیٹ ورک بنانے میں مدد کے لیے پانچ برسوں میں 5 ارب ڈالر فراہم کرنے کا وعدہ کیا گیا ہے۔
نئے قانون کے تحت ، الیکٹرک گاڑیوں کے لیے فیڈرل ٹیکس میں 7500 ڈالر تک کی ٹیکس مراعات کا اہل ہونے کے لیے لازمی ہوگا کہ وہ گاڑیاں شمالی امریکہ میں بنائی گئی ہوں۔ ان کی بیٹریاں بھی شمالی امریکہ میں ہی بنی ہوں اور بیٹری میں توانائی محفوظ رکھنے والے اجزا کی تیاری اور ری سائیکلنگ بھی یہیں ہونی چاہیے۔
ان مراعات کا مقصد الیکٹرک گاڑیوں کی امریکی سپلائی چین تشکیل دینا اور دوسرے ملکوں ، خاص طور پر چین پر انحصار ختم کرنا ہے۔
اس اقدام کی منظوری نے آٹومیکرز کی جانب سے امریکہ، کینیڈا یا میکسیکو سے شمالی امریکہ کی بنی ہوئی بیٹریوں اور بیٹری کے اجزا کی تلاش کی کوششیں تیز کر دی ہیں تاکہ وہ اپنی تیار کردہ الیکٹرک گاڑیوں کے لیے سرکاری مراعات کو یقینی بناسکیں ۔
SEE ALSO: آسٹریلیوی کمپنی امریکہ میں الیکٹرک کاروں کے چارجرز کا پلانٹ قائم کرے گیاپریل میں، فورڈ نے مشی گن کی ایک نئی فیکٹری میں الیکٹرک پک اپ ٹرک بنانا شروع کر دیے ہیں۔ اسی طرح جنرل موٹرز نے بھی ڈیٹرائٹ میں ایک پرانی فیکٹری کو الیکٹرک ہمر اور پک اپ بنانے کے لیے نئی شکل دی ہے۔
قانون سازوں کی جانب سے قانون سازی پر سمجھوتہ کرنے سے بہت پہلے، ہر کمپنی نےالیکٹرک گاڑیوں کے لیے بیٹریوں کی تین فیکٹریاں قائم کرنے کا اعلان کیا، یہ تمام بیٹریاں مشترکہ منصوبے کے تحت بنائی جائیں گی ۔
وارن، اوہائیو میں جی ایم کمپنی کے ایک بیٹری پلانٹ نے پہلے ہی پیداوار شروع کر دی ہے۔ جولائی میں اعلان کردہ حکومتی قرض سے جی ایم کو اس کی بیٹری فیکٹریاں بنانے میں مدد ملے گی۔
بائیڈن ایک طویل عرصے سے ملک کے اندر الیکٹرک گاڑیوں یا ای وی سپلائی چین بنانے کی اہمیت کے بارے میں بات کر رہے ہیں اور اس کے نتیجے میں کچھ کمپنیوں کو امریکہ میں فیکٹریاں تلاش کرنے پر مجبور کیا ہو گا لیکن بیٹریاں اس جگہ بنانا بھی فائدہ مند ہے جہاں الیکٹرک گاڑیوں کو اسمبل کیا جائے ،کیونکہ بیٹریاں بھاری ہوتی ہیں اور انہیں بیرون ملک سے منگوانا مہنگا ہوسکتا ہے ۔
آٹو کمپنیاں بیٹری کی زیادہ لاگت کے باوجود زیادہ سستی الیکٹرک گاڑیاں متعارف کروا رہی ہیں۔