چین میں رواں برس اناج کی ریکارڈ پیداوار متوقع

چین میں رواں برس اناج کی ریکارڈ پیداوار متوقع

چین میں حکام نے پیش گوئی کی ہے کہ رواں برس ملک میں اناج کی پیداوار 550 ملین میٹرک ٹن کی ریکارڈ سطح تک پہنچ سکتی ہے۔

حکام نے جمعرات کو صحافیوں کو بتایا کہ اگر ایسا ہوا تو یہ اناج کی پیداوار میں اضافے کا مسلسل آٹھواں برس ہوگا۔ تاہم پیداوار میں اضافے کے باوجود غذائی اشیاء کی قیمتوں میں اضافے کا رجحان برقرار رہنے کا امکان ہے جس کی بنیادی وجہ پیداواری لاگت میں ہونے والا اضافہ ہے۔

ایک ارب 30 کروڑ آبادی کا حامل ملک چین دنیا میں اناج کی سب سے زیادہ کھپت رکھتا ہے جبکہ اس کا شمار اناج کاشت کرنے والے چند بڑے ممالک میں بھی ہوتا ہے۔

اناج کی داخلی کھپت پوری کرنے میں ناکامی کی صورت میں چینی حکام عالمی منڈیوں سے رجوع کرتے ہیں جس کے نتیجے میں دنیا بھر میں غذائی اشیاء کی قیمتوں میں اضافہ ہوجاتا ہے۔

چین کے نائب وزیرِ زراعت شین ژیاؤہوا نے جمعرات کو صحافیوں کو بتایا کہ اناج کی قیمتوں میں اضافے اور حکومتی کی جانب سے زرتلافی دیے جانے کے باعث کسانوں میں اناج کاشت کرنے کے رجحان میں اضافہ ہوا ہے۔

وزیر نے بتایا کہ ان کی حکومت اناج کی کم از کم قیمتِ خرید میں مرحلہ وار اضافہ کرے گی تاکہ قیمتوں کو مستحکم رکھا جاسکے۔