چین میں خبروں سے متعلق سرکاری ویب سائٹ کے مطابق ملک کے مغربی علاقے سنکیانگ میں عدالتوں نے دہشت گردی یا دیگر الزامات پر 113 افراد کو قید کی سزائیں سنائی ہیں۔
’ٹیان ڈاٹ نیٹ‘ نامی ویب سائٹ پر بتایا گیا ہے کہ کاشغر میں علاقائی عدالتوں نے سماعت کے دوران ان سزاؤں کا اعلان کیا جن میں چار افراد کو عمر قید کی بھی سزا سنائی گئی۔
حال ہی میں ایک عوامی سطح پر ہونے والی سماعت میں نو افراد کو جہاد کی تبلیغ کرنے، علیحدگی پر اکسانے اور نسلی منافرت پھیلانے کے الزامات کے تحت تین سے چودہ سال قید تک کی سزائیں دی گئی تھیں۔
سنکیانگ میں ایغور مسلمان اقلیت آباد ہے اور حالیہ مہینوں میں یہاں تشدد کے متاواتر واقعات پیش آئے جس میں تقریباً 200 افراد ہلاک ہوئے۔
ان حملوں کے بعد بیجنگ کی طرف سے علاقے میں ’’دہشت گردی‘‘ کے واقعات کے خلاف کارروائی کا آغاز کیا گیا اور صرف گزشتہ ماہ کے دوران ہی چین کے قانون نافذ کرنے والے اداروں نے کم از کم 380 افراد کو حراست میں لیا۔
چین کا کہنا ہے کہ ان جنگجوؤں کو ’’بیرونی حمایت‘‘ حاصل ہے، جو علاقے میں ایک بنیاد پرست اسلامی ریاست قائم کرنا چاہتے ہیں۔