لاہور کی عدالت نے منی لانڈرنگ کیس میں وزیرِ اعظم پاکستان شہباز شریف اور وزیرِ اعلٰی پنجاب حمزہ شہباز شریف کی عبوری ضمانت منظور کر لی ہے۔
ہفتے کو ہونے والی سماعت میں وزیرِ اعظم شہباز شریف اور وزیرِ اعلٰی پنجاب خود عدالت میں پیش ہوئے تو ایف آئی اے سینٹرل کورٹ کے جج اعجاز حسن اعوان نے فیصلہ سنایا۔
عدالت نے محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے شہباز شریف اور حمزہ شہباز کی درخواست ضمانت منظور کرتے ہوئے اُن کی عبوری ضمانت کی توثیق کر دی۔
عدالت نے ملزمان کو دس، دس لاکھ کے مچلکے جمع کرانے کی بھی ہدایت کی ہے۔ عدالت نے دیگر ملزمان کی ضمانتیں بھی منظور کر لی ہیں۔
خیال رہے کہ ایف آئی اے نے دسمبر 2021 میں 16 ارب روپے کی منی لانڈرنگ کیس میں چالان عدالت میں جمع کرایا تھا۔
ایف آئی اے کی عدالت میں جمع کرائی گئی رپورٹ کے مطابق ملزمان نے سن 2008 سے 2018 کے درمیان مختلف بے نامی اکاؤنٹس کے ذریعے 16 ارب 30 کروڑ روپے کی منی لانڈرنگ کی۔
ایف آئی اے کا الزام ہے کہ ان رقوم کا ملزمان کے شوگر ملز کے کاروبار سے کوئی تعلق نہیں تھا، بلکہ یہ رقوم شہباز شریف کے ملازمین کے اکاؤنٹس میں آئیں اور پھر ہنڈی کے ذریعے باہر بھجوائی گئیں جس سے شریف خاندان نے استفادہ کیا۔
وزیرِ اعظم شہباز شریف اور حمزہ شہباز ان الزامات کی تردید کر چکے ہیں۔