ورلڈکپ 2011 کے وارم اپ میچوں میں ہفتےکے روزجنوبی افریقہ نےزمبابوے، میزبان بنگلہ دیش نے کینیڈا، ویسٹ انڈیز نے کینیا اور سری لنکا نے نیدرلینڈ کو بآسانی شکست دیدی جبکہ 2003 کے ورلڈکپ میں پاکستان کو ٹورنامنٹ سے باہرکرنے والی آئرلینڈ کی ٹیم نیوزی لینڈ کے 311 رنز کے ہدف کے تعاقب میں صرف 32 رنز سے ہار گئی۔
نیوزی لینڈ کی جانب سے اوپنر مارٹن گپٹل نے 130 ، فرینکلن نے 49 اور جیسی رائڈر نے 48 رنز کے ساتھ اپنی اچھی فارم کا مظاہرہ کیا۔ جواب میں نوآموز آئرلینڈ کی ٹیم نے اوپنرز سٹرلنگ اور پورٹفیلڈ نے جارحانہ بلے بازی کی اور12.5 اورز میں 93 رنز سکور کیے۔ پورٹ فیلڈ نے سب سے زیادہ 72، جوائس نے 41 اور سٹرلنگ نے 39 رنز بنائے۔ ایک بڑے ہدف کے تعاقب میں آئرلینڈ نے 48.2 اووروں میں تقریباًٍ 6 رنز فی اوور کے حساب سے سکور کیا اور پوری ٹیم 279 رنز بنا کر آوٹ ہو گئی۔ کیوی کپتان ڈینیل ویٹوری نے 4 وکٹیں حاصل لیں۔ اس میچ سے یہ بات واضح ہو گئی ہے کہ آئرلینڈ اس ایونٹ میں بھی اپ سیٹ کرنے کی بھرپور صلاحیت رکھتا ہے۔
چنائے میں جنوبی افریقہ نے زمبابوے کو 152 رنز پر ڈھیر کر دیا۔ پاکستانی نژاد لیگ سپنرعمران طاہر نے اپنے پہلے ہی شوآف میں تین وکٹیں حاصل کیں۔ پروٹیز نے مطلوبہ ہدف صرف دو وکٹوں پر 24ویں اوور میں عبور کر لیا۔ جیکس کیلس نے 49 رنز ناٹ آوٹ سکور کیے۔ ان کی یہ اننگ جنوبی افریقہ کے لیے بہت حوصلہ افزا ہو گی کیونکہ کیلس فٹنس مسائل سے دورچار رہے ہیں۔ ہاشم آملہ نے 45 اور کپتان سمتھ نے 41 رنز بنائے۔
میزبان بنگلہ دیش اور کینیڈا کے درمیان میچ میں بھی زیادہ رنز نہ بن سکے۔ بنگلہ دیش نے 113 رنز کا ہدف 20 ویں ہی اوور میں حاصل کر لیا۔ اوپنرتمیم اقبال جن پر بنگلہ دیشی ٹیم کا کافی انحصار ہو گا 69 رنز کے ساتھ ٹاپ سکورر رہے۔
کولمبو میں ویسٹ انڈیز نے ساروان کی 5 چھکوں سے جڑی 123 رنز کی اننگ کی بدولت 253 رنز بنائے۔ جواب میں کینیا کی 192 پر ڈھیر ہو گئ۔ اوبویا نے 68 رنزوں کے ساتھ مزاحمت کی۔ رسل نے 4 اور روچ نے تین وکٹیں حاصل کیں۔
اتوار کو ایک ہی وارم اپ میچ کھیلا جارہا ہے جس میں ٹورنامنٹ کی دو فیورٹ ٹیمیں مدمقابل ہیں۔ ورلڈ چیمپیں آسٹریلیا عالمی رینکنگ میں دوسرے نمبر پر موجود میزبان بھارت کے خلاف میدان میں اتر رہا ہے۔ اس میچ کو انڈیا کے سیمرز کے لیے آزمائش سمجھا جا رہا ہے۔ اسی طرح بیٹنگ لائن میں اوپر کے تین تجربہ کار بلے باز سچن ٹندولکر، وریندرسہواگ اور گوتم گھمبیر بالترتیب کہنی، کندھے اور ہیمسٹرنگ انجری کے بعد ٹیم میں واپس آئے ہیں۔
پاکستان اپنا پہلا وارم اپ میچ 15 فروری کو بنگلہ دیش کے خلاف کھیلے گا۔ کپتان شاہد آفریدی نے ڈھاکہ میں پریس کانفرنس کے دوران خبردار کیا ہے کہ ان کی ٹیم کو کمزور نہ سمجھا جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ ٹیم میں شامل 15 کے 15 کھلاڑی ہی میچ ونر ہیں۔
آڈیو رپورٹ سنیئے: