برطانوی پراسیکیوشن سروس نے جمعے کو تین پاکستانی کھلاڑیوں کے خلاف گذشتہ سال انگلینڈ میں ایک میچ کے دوران اسپاٹ فکسنگ کے الزامات کے تحت فردِ جرم عائد کردی ہے۔
ادارے کے مطابق پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان سلمان بٹ، تیز باؤلرز محمد آصف اور محمد عامر سمیت ٹیم کے اسپورٹس ایجنٹ مظہر مجید کے خلاف کرپشن اور دھوکہ دہی کی سازش کے الزامات ہیں۔
پراسیکیوشن سروس کی جانب سے ایک ایسے وقت میں پاکستانی کھلاڑیوں پر فردِ جرم عائد کی گئی ہے جب اسپاٹ فکسنگ کے اِسی مقدمے کی سماعت کرنے والی انٹرنیشنل کرکٹ کمیٹی (آئی سی سی) پر مشتمل سہ رکنی ٹربیونل نے چھ سے 11جنوری تک قطر میں تینوں کھلاڑیوں کے خلاف اسپاٹ فکسنگ کے الزامات کی سماعت مکمل کرنے کے بعد اپنا فیصلہ محفوظ کرلیا تھا۔
گذشتہ سال برطانوی اخبار ‘نیوز آف دِی ورلڈ’ نے دعویٰ کیا تھا کہ اخبار کے ایک خفیہ رپورٹر کے ایجنٹ مظہر مجید کو اِس بات کے ڈیڑھ لاکھ پاؤنڈ دیے تھے کہ انگلینڈ کے خلاف لارڈز ٹیسٹ میں پاکستانی باؤلرز محمد آصف اور محمد عامر طے شدہ اوورز میں نوبالز کرائیں گے۔
‘نیوز آف دِی ورلڈ’ کے مطابق اسپاٹ فکسنگ میں دونوں تیز باؤلروں کے علاوہ کپتان سلمان بٹ بھی ملوث تھے۔ اِن خبروں کے بعد، برطانوی پولیس نے بھی اسپاٹ فکسنگ کے الزامات کے تحت تفتیش شروع کردی تھی۔
جمعے کے روز برطانوی پرازیکیوشن سروس کے سربراہ سائمن کلیمنز نے بیان میں کہا کہ تینوں کھلاڑیوں اور ایجنٹ مظہر مجید پر ثبوتوں کی روشنی میں فردِ جرم عائد کی گئی ہے۔ مزید سماعت کے لیے، پاکستانی کھلاڑیوں کو مارچ 17کو ویسٹ منسٹر کی عدالت میں طلب کیا گیا ہے۔