سال 2011: 59 ڈرون حملے، 548 ہلاکتیں

Ghana's John Paintsil, right, celebrates Ghana's 1-0 win over Mali, as Mali players react, after the final whistle in their African Cup of Nations Group B soccer match, at Nelson Mandela Bay Stadium in Port Elizabeth, South Africa, Thursday, Jan. 24, 2013

سال 2011ء میں پاکستان کے علاقوں شمالی و جنوبی وزیرستان میں دہشت گردوں کے خلاف جاری جنگ کے تحت ڈورن حملے جاری رہے ۔ ڈرون حملوں سے مراد بغیر پائلٹ کے طیاروں سے دہشت گردوں یا عسکریت پسندوں کے پہاڑی یا دور افتاد علاقوں میں قائم ٹھکانوں کو نشانہ بنا نا ہے۔

ان حملوں کا آغاز 2004ء ہوا جن کی تعدا د بعد کے برسوں میں مختلف رہی۔ یکم جنوری 2011ء سے 29 دسمبر 2011ء تک مجموعی طور پر 59حملے ہوئے۔ ان حملوں میں 548 افراد ہلاک ہوئے۔

ساوٴتھ ایشیاء ٹیرازم پورٹل کے جاری کردہ اعداو و شمار کے مطابق سب سے زیادہ حملے اور ہلاکتیں جون 2011ء میں ہوئیں جس میں 108 مشتبہ افراد مارے گئے۔ اس کے بعد سب سے ہلاکت خیز مہینہ مارچ رہا جس میں 84 افراد مارے گے جبکہ دسمبر میں کوئی ڈرون حملہ نہیں ہوا۔

جنوری میں 42، فروری میں 20، مارچ میں 84، اپریل میں 32، مئی میں 56، جون میں 108، جولائی میں 58، اگست میں 48، ستمبر میں 12، اکتوبر میں 53 اور نومبر میں 36افراد ہلاک ہوئے۔

رواں سال کے گیارہ مہینوں میں ہونے والے کچھ ڈرون حملوں کی تفصیلات کچھ اس طرح ہیں :

جنوری
یکم جنوری کو جنوبی وزیرستان کے علاقے حسن خیل، دتہ خیل اور پاک افغان بارڈر پر واقع علاقے غوڑیشکئی میں جاسوس طیاروں کے چار حملوں میں 21 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے۔
بدھ 19جنوری کو شمالی وزیرستان کی تحصیل دتہ خیل میں جاسوس طیارے کے ایک حملے میں 7 افراد ہلاک اور 3 زخمی ہو ئے ۔
اتوار23 جنوری کو شمالی وزیرستان کے علاقے میر علی میں 3 ڈرون حملے ہوئے جن میں 13 افراد مارے گئے ۔

فروری
اتوار 20فروری کو جنوبی وزیرستان کے علاقے اعظم ورسک میں ڈرون حملہ ہوا جس میں چھ ہلاکتیں ہوئیں۔
21 فروری کو شمالی وزیرستا ن کی تحصیل میر علی کے علاقے سپلگہ میں جاسوس طیارے کے میزائل حملے میں 9 افراد ہلاک اورمتعدد زخمی ہو ئے۔
24 فروری شمالی وزیرستان کی تحصیل دتہ خیل میں امریکی جاسوس طیارے کے میزائل حملے میں 4 افراد ہلاک جبکہ متعدد زخمی ہوئے۔

مارچ
8 مارچ کو وانا ، جنوبی وزیرستان کی تحصیل برمل کے علاقے لنڈی ڈوگ میں جاسوس حملے کے نتیجے میں پانچ افراد ہلاک اور تین زخمی ہوئے۔
11مارچ کو شمالی وزیرستان کی تحصیل میر علی میں جاسوس طیاروں کے یکے بعد دیگرے تین میزائل حملوں میں 12 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے۔
14 مارچ کو شمالی اورجنوبی وزیر ستان کے دو الگ الگ علاقوں میں دو ڈورن حملے ہوئے جن میں مجموعی طور پر 10 افراد ہلاک اور5 زخمی ہوئے۔
17 مارچ کو شمالی وزیرستان کی تحصیل دتہ خیل کے علاقے دیگان میں امبور شکر کے مقام پرمیزائل حملے میں 5 افراد ہلاک اور2 زخمی ہوئے۔
18 مارچ کو شمالی وزیرستان میں جرگہ پر میزائل حملوں میں 41 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے۔ حملہ دتہ خیل کے علاقے نیو اڈہ میں ہوا۔

اپریل
13 اپریل کو جنوبی وزیرستان کے سرحدی علاقے باغڑ چینہ میں ڈرون حملے کے نتیجے میں حقانی گروپ کے 8 جنگجوہلاک جبکہ متعدد زخمی ہوئے۔
22 اپریل کو شمالی وزیرستان کی تحصیل اسپن وام میں واقعہ میر علی ٹل روڈ پر حسن خیل کے علاقے میں جاسوس طیارے کا حملہ ہوا جس میں 25 افراد مارے گئے۔

مئی
6 مئی کو شمالی وزیرستان کے علاقے دتہ خیل میں ڈرون حملے میں 10 افراد مارے گئے ۔
10مئی کو جنوبی وزیرستان کے علاقے انگور اڈا میں ڈرون حملہ ہوا جس میں 5 عسکریت پسند ہلاک اور نصف درجن سے زائد افراد زخمی ہوئے۔
12مئی کے ڈرون طیاروں نے شمالی وزیرستان کے علاقے دتہ خیل میں ایک گاڑی پر دو میزائل داغے جس سے8 افراد ہلاک ہو ئے۔
13 مئی کو شمالی وزیرستان کے علاقے میرانشاہ سے40 کلو میٹر دور مغرب کی جانب تحصیل دتہ خیل میں ایک ڈرون حملے میں 4 افراد ہلاک ہوئے۔
16 مئی کو شمالی وزیرستان کے علاقے میر علی میں یکے بعد دیگرے 2 امریکی میزائل حملوں میں 10 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے۔
18مئی کو القاعدہ راہنما نعیم ابواکابیٹاشمالی وزیرستان میں ڈرون حملے میں ماراگیا۔ حملہ تحصیل میر علی میں ہوا۔
20 مئی کو شمالی وزیرستان کے رزمک میران شاہ روڈ پر ملک ثربر کے علاقے میں جاسوس طیاروں نے ایک گاڑی پر دو میزائلوں سے حملہ کیا ہے جس سے گاڑی میں سوار 6 افراد ہلاک ہوگئے۔
23 مئی کو شمالی وزیر ستان میں میر علی کے علاقے مچی خیل میں ڈرون حملہ ہوا جس میں 7 افراد ہلاک ہوگئے۔

جون
4 جون کو جنوبی وزیرستان میں امریکی جاسوس طیارے کے ایک حملے میں القاعدہ سے منسلک شدت پسند تنظیم حرکت الجہاد الاسلامی کا رہنما الیاس کشمیری اپنے 9 ساتھیوں سمیت ہلاک ہوگیا۔
6 جون کو جنوبی وزیرستان میں 3 ڈرون حملوں میں 7 غیرملکیوں سمیت 25 افرادہلاک ہوئے۔
8 جون کو شمالی وجنوبی وزیرستان میں ڈرون طیاروں کے میزائل حملے کے نتیجے میں25 افرادہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے۔حملے تحصیل دتہ خیل کے علاقے شوال اور اس سے ملحقہ علاقے میں ہوئے۔
16 جون کو شمالی اور جنوبی وزیرستان میں چار میزائل حملوں میں 16 افراد ہلاک ہوئے۔
21 جون کو کرم ایجنسی میں پاک افغان سرحد کے قریب امریکی جاسوس طیاروں کے میزائل حملوں میں11 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے۔
27 جون کو جنوبی وزیرستان میں امریکی جاسوس طیارے کے دو میزائل حملوں میں27 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے۔

جولائی
5جولائی کو شمالی وزیرستان کے علاقے میرعلی میں ڈرون حملہ ہوا جس میں 4 افرادہلاک اور5شدیدزخمی ہوگئے۔
11 جولائی کو شمالی وزیرستان سے ملحقہ افغانستان کے سرحدی علاقے میں ایک گاڑی پر ڈرون حملے میں 10 افراد ہلاک ہوئے۔
12جولائی کو شمالی اور جنوبی وزیرستان ایجنسیوں میں جاسوس طیاروں کے میزائل حملوں میں 61افرادہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے۔
5 جولائی کو ہونے والے ڈرون حملے میں شمالی وزیرستان کی تحصیل میرعلی میں واقع ایک مہمان خانے پر2میزائل داغے گئے جس کے نتیجے میں 4افراد مارے گئے جبکہ 5دیگرمسلح افرادشدید زخمی ہوئے۔
20 جولائی کو شمالی وزیرستان کی تحصیل میر علی میں امریکی جاسوس طیارے کے ڈرون حملے میں4 افراد ہلاک متعدد زخمی ہوئے۔

اگست
11 اگست کو شمالی وزیرستان میں جاسوس طیاروں کے دو حملوں کے نتیجے میں 25 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے۔
17 اگست کو شمالی وزیرستان کے علاقے میرانشاہ میں امریکی جاسوس طیارے کے میزائل حملے میں 4 افراد ہلاک اور2زخمی ہوئے۔
27 اگست کو امریکی جاسوس طیارے کا اعظم ورسک میں ایک گھر پر میزائل حملے میں چار افراد مارے گئے جبکہ متعدد زخمی ہوئے۔

ستمبر
23ستمبر کو شمالی وزیرستان کی تحصیل میر علی کے گاوٴں خوشحالی طوری خیل میں امریکی جاسوس طیارے کے میزائل حملے میں 8 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے۔
30ستمبر کو جنوبی وزیرستان میں ڈرون کے میزائل حملے میں 3 افراد ہلاک ہوگئے ، جاسوس طیارے نے ایک مشتبہ گاڑی پر 2 میزائل فائر کئے جس کے نتیجے میں گاڑی مکمل طور پر تباہ ہوگئی۔ حملہ پاک افغان سرحد کے قریب بھاگڑ چینا میں ہوا۔

اکتوبر
13اکتوبر کو شمالی اور جنوبی وزیرستان میں ڈرون حملوں میں حقانی نیٹ ورک کے ایک اہم کمانڈر جلیل حقانی سمیت 12 عسکریت پسند ہلاک 13 زخمی ہوگئے۔ جاسوس طیاروں نے مجموعی طور پر 5 میزائل فائر کئے جس کے نتیجے میں ایک گھر اور گاڑی مکمل طور پر تباہ ہوگئی ۔
14اکتوبر کو شمالی وزیرستان کے علاقے ڈ انڈے درپہ خیل میں جاسوس طیارے کے میزائل حملے میں 6 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے۔
27اکتوبر کو شمالی و جنوبی وزیرستان میں امریکی جاسوس طیاروں کے میزائل حملوں میں طالبان کمانڈر ملا نذیر کے بھائی اور قریبی ساتھی سمیت 9 افراد ہلاک ہوئے۔
30اکتوبر کو شمالی وزیرستان کی تحصیل دتہ خیل میں دو ڈرون حملوں میں 6 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہو ئے ۔
31اکتوبر کو پاک افغان سرحد پر پاکستان کے قبائلی علاقے شمالی وزیرستان میں امریکی ڈورن نے تازہ حملہ کیا ہے جس کے نتیجے میں حکام کے مطابق4 مبینہ جنگجومارے گئے ہیں ۔

نومبر
4 نومبرکو شمالی وزیرستان کے علاقے درپہ خیل سرائے میں جاسوس طیاروں کے میزائل حملوں میں 4 افراد ہلاک اور 5 زخمی ہوگئے۔
15نومبر کو شمالی وزیرستان کے صدرمقام میرانشاہ میں جاسوس طیارے کے حملے میں7افراد ہلاک اورمتعددزخمی ہوگئے۔
16 نومبر کو جنوبی وزیرستان میں 5 جاسوس طیاروں کے 10میزائل حملوں کے نتیجے میں 18 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے۔
17نومبر کو شمالی وزیرستان میں ایک اور ڈرون حملے میں9 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے۔