قاہرہ میں مقیم ایک فری لانس پاکستانی صحافی نجیب اللہ کا کہنا ہے کہ مصر کے صدر حسُنی مبارک کے ٕمخالفین اور بظاہر اُن کے حامیوں کے درمیان بدھ کے روزتحریر چوک پر ہونے والے تصادم کے نتیجے میں 500سے زائد افراد زخمی ہوئے ہیں، جب کہ مظاہرین کی ہلاکت کی خبریں بھی ملی ہیں۔
‘وائس آف امریکہ’ کے پروگرام راؤنڈ ٹیبل میں تحریر چوک سے ٹیلی فون پر گفتگو کرتےہوئے، نجیب اللہ نے کہا کہ قاہرہ کے حالات نہایت ہی خراب ہیں اور بہت سے زخمی کسمپرسی کی حالت میں ہیں۔
اُنھوں نے اِس خیال کا بھی اظہار کیا کہ صدر حسنی مبارک کے منگل کے دِن کے خطاب کو مظاہرین فریب سے تعبیر کر رہے ہیں۔
اُن کا کہنا تھا کہ اپنی تقریر میں صدر مبارک نے مظاہرین کے بہت سے مطالبات مان لیے ہیں، تاہم مظاہرین کا کہنا ہے کہ وہ تب تک سڑکوں پر رہیں گے جب تک مبارک ملک چھوڑ نہیں دیتے۔
تفصیل کے لیے آڈیو رپورٹ سنیئے: