امریکہ کی ریاست کیلی فورنیا کے گورنر گیون نیوزوم نے اتوار کو 'سونوما کاؤنٹی' میں لگنے والی آگ کے بعد ریاست میں ایمرجنسی نافذ کر دی ہے۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے 'اے ایف پی' کے مطابق آگ کی وجہ سے سیکڑوں لوگ اپنا گھر بار چھوڑ کر محفوظ مقامات پر نقل مکانی کر چکے ہیں جب کہ بجلی کا نظام درہم برہم ہو چکا ہے۔
فائر ڈپارٹمنٹ کے عہدے داروں کے مطابق سان فرانسسکو کے شمال میں لگی آگ 30 ہزار ایکڑ رقبے تک پھیل چکی ہے جب کہ صرف 10 فی صد آگ پر قابو پایا جا سکا ہے۔
تیز ہواؤں کی وجہ سے لگنے والی آگ سے درجنوں گھر اور انگوروں کے باغات تباہ ہو چکے ہیں۔ ان باغات سے حاصل ہونے والے انگوروں سے شراب کشید کی جانی تھی۔
یاد رہے کہ 'کن کیڈ' کہلائی جانے والی آگ بدھ کے روز لگی اور 90 میل فی گھنٹہ کی رفتار سے چلنے والی ہواؤں کی وجہ سے آگ 30 ہزار ایکڑ رقبے تک پھیل گئی۔
گورنر گیون نیوزوم کا کہنا ہے کہ آگ پر قابو پانے کے لیے تین ہزار اہلکار کوشاں ہیں اور یقینی بنا رہے ہیں کہ لوگوں کو متاثرہ علاقے سے بحفاظت نکال لیا جائے۔
رپورٹس کے مطابق سانٹا روسا اور سونوما کاؤنٹی میں رہائش پذیر لگ بھگ ایک لاکھ 80 ہزار لوگوں کو محفوظ مقامات پر پہنچایا جا رہا ہے۔
سونوما کاؤنٹی پولیس نے ٹوئٹ میں کہا ہے کہ یہ اب تک لگنے والی سب سے بڑی آگ ہے۔ ایک دوسرے کا خیال رکھیں۔
ریاست کیلیفورنیا کے عہدیداروں کا کہنا ہے کہ پیر تک ہنگامی حالات نافذ رہیں گے۔
محکمہ موسمیات کے ترجمان کا کہنا ہے کہ پیر یا منگل تک حالات بہتر ہو جائیں گے لیکن امدادی سرگرمیاں جاری رکھنی ہوں گی۔
فائر ڈپارٹمنٹ کے عہدیداروں کا کہنا ہے کہ انہیں ایئر ٹینکرز اور ہیلی کوپٹرز کی خدمات بھی حاصل ہیں۔
عہدیداروں کے مطابق ابھی بھی آگ پر قابو پانے میں کئی دن لگ سکتے ہیں۔
سونوما کاؤنٹی پولیس کے مارک ایسک کا نیوز کانفرنس میں کہنا تھا کہ لوٹ مار کو روکنے کے لیے سیکڑوں پولیس اہلکاروں کو تعینات کر دیا گیا۔ جنہیں نیشنل گارڈز کی خدمات بھی حاصل ہیں۔
ریاست کیلیفورنیا میں لگنے والی آگ کی وجہ سے سب سے بڑی کمپنی 'پیسیفک گیس اینڈ الیکٹرک کو' (پی جی ای) کا کہنا ہے کہ شمالی اور وسطی کیلیفورنیا میں مقیم 10 لاکھ لوگوں کو بجلی کی فراہمی منقطع ہو سکتی ہے۔
آگ لگنے کے بعد پی جی ای سخت تنقید کی زد میں ہے اور خیال ظاہر کیا جارہا ہے کہ آگ لگنے کی ممکنہ وجہ اس کی ایک ٹرانسمیشن لائن ہو سکتی ہے۔
اسی قسم کی ٹرانسمیشن لائن کی وجہ سے ہی پچھلے سال بی آگ لگی تھی جس کے باعث 86 افراد ہلاک ہوئے تھے۔