انگلش کرکٹ بورڈ (ای سی بی) نے ویمن کرکٹرز کی میچ فیس مردوں کے برابر کر دی ہے۔
انگلینڈ اور آسٹریلیا کے درمیان جون اور جولائی میں ایک ٹیسٹ، تین ون ڈے اور تین ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل پر مبنی سیریز کھیلی گئی تھی۔
آسٹریلیا نے انگلینڈ کے خلاف ٹیسٹ میچ اپنے نام کیا تھا تو انگلینڈ نے ون ڈے اور ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل سیریز جیتی تھی جس کے بعد ویمن کرکٹرز کی میچ فیس میں اضافے کے مطالبے نے مزید زور پکڑ لیا تھا۔
میچ فیس میں اضافے کا اطلاق رواں ہفتے سری لنکا کے خلاف ہونے والی سیریز سے ہو گا۔ گزشتہ ماہ ایشز سیریز کے دوران انگلینڈ کی ویمنز کرکٹ ٹیم کے میچ دیکھنے کے لیے مجموعی طور پر ایک لاکھ دس ہزار افراد نے اسٹیڈیم کا رخ کیا جو کہ ایک نیا ریکارڈ ہے۔
دیرینہ مطالبہ
انگلینڈ میں خواتین کرکٹرز کی میچ فیس بڑھانے کی جنگ نئی نہیں، کافی عرصے سے اس معاملے پر بات ہو رہی ہے۔
رواں سال جون میں انڈپینڈنٹ کمیشن فور ایکوٹی ان کرکٹ (آئی سی ای سی) کی جانب سے جاری ہونے والی رپورٹ میں انگلینڈ کرکٹ بورڈ سے مطالبہ کیا گیا تھا کہ 2030 سے پہلے مینز اور ویمنز کرکٹ ٹیموں کی میچ فیس کا فرق ختم ہو جانا چاہیے۔
اس رپورٹ نے مینز اور ویمن کرکٹرز کی میچ فیس کے فرق کو اُجاگر کرتے ہوئے کہا تھا کہ رواں دہائی کے اختتام سے پہلے اس فرق کو ختم کیا جائے۔
جس وقت یہ رپورٹ منظر عام پر آئی تھی، ویمن کرکٹرز کی میچ فیس اپنے ساتھی مرد کھلاڑیوں کے مقابلے میں ایک چوتھائی تھی، یہی حال اسپانسرشپ کا بھی تھا جس میں مرد کرکٹرز کو خواتین کے مقابلے میں زیادہ پیسے ملتے تھے۔
رپورٹ میں یہ بھی لکھا تھا کہ انگلینڈ میں پروفیشنل ویمنز کرکٹرز کی تعداد میں سن 2020 کے بعد سے دگنا اضافہ ہوا ہے، جہاں پہلے صرف 40 کرکٹرز تھے۔ اب وہیں 80 ویمنز کرکٹرز ایکشن میں نظر آتی ہیں۔
انگلینڈ کی ویمنز کرکٹ ٹیم کی کپتان فیصلے سے مطمئن
اس موقع پر انگلش کرکٹ بورڈ کے چیف ایگزیکٹو آفیسر رچرڈ گولڈ نے ویمنز کرکٹ ٹیم کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ خواتین کرکٹ کو اوپر لے کر جانا ہی ان کی اولین ترجیح ہے۔ حالیہ دنوں میں ویمنز کرکٹ کے ڈومیسٹک اسٹرکچر میں اضافی سرمایہ کاری سے کئی نئے کھلاڑی سامنے آئے ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ انگلش کرکٹ بورڈ تمام سفارشات پر غور کر رہا ہے اور انہیں خوشی ہے کہ مینز اور ویمنز کرکٹ کھلاڑیوں کی میچ فیس برابر کر کے انہوں نے اس جانب پہلا قدم اٹھایا۔
اس فیصلے کا انگلش ویمنز کرکٹ ٹیم کی کپتان ہیدر نائٹ نے بھی خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ مینز کرکٹرز کے برابر میچ فیس ہو جانے سے ملک میں ویمنز کرکٹ کو فروغ ملے گا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ انگلینڈ میں ویمنز کرکٹ درست سمت میں جا رہی ہے جس سے مستقبل میں اس کھیل کو مزید پرکشش بنانے میں فائدہ ملے گا۔