فٹ بال کا عالمی میلہ قطر میں شروع ہو چکا ہے جب کہ پہلے دن افتتاحی تقریب کے بعد میزبان قطر اور ایکواڈور کے درمیان میچ کھیلا گیا، جس میں ایکواڈور نے دو صفر سے کامیابی حاصل کی۔یہ پہلا موقع تھا جب کسی بھی میزبان ٹیم کو ایونٹ کے پہلے دن شکست کا سامنا کرنا پڑا ہو اور اس میں سب سے بڑا ہاتھ ایکواڈور کے کپتا ن ویلنسیا کا تھا، جنہوں نے میچ میں دو گول اسکور کیے۔
ویلنسیا کے گول کی تعداد تین بھی ہوسکتی تھی لیکن ریفری نے اس کوشش کو نئی ٹیکنالوجی کی مدد سے رد کر دیا تھا کیوں کہ ان کے ساتھی کھلاڑی آف سائیڈ تھے۔
جس طرح ویلنسیا نے اپنی ٹیم کی شاندار جیت میں اہم کردار ادا کیا، ویسے ہی ایونٹ میں مزید نو ایسے کھلاڑی ہیں، جو شاید ان سے بھی بہتر انداز میں اپنی ٹیم کے کام آ سکتے ہیں۔
ان کھلاڑیوں میں جہاں اپنا پانچواں پانچواں ورلڈ کپ کھیلنے والے کرسٹیانو رونالڈو اور لیونل میسسی شامل ہیں، وہیں جرمنی کےٹامس میولربھی ہیں جو اپنے چوتھے ورلڈ کپ میں زیادہ سے زیادہ گول اسکور کرکے ریکارڈ بک کا حصہ بن سکتے ہیں۔
آیے ان کھلاڑیوں پر نظر ڈالتے ہیں جو مخالف ٹیم کے لیے خطرہ اور اپنی ٹیم کے لیے مدد گار بن کر ایونٹ کو یادگار بنا سکتے ہیں۔
لیونل میسسی ، ارجنٹائن
بعض مبصرین کے نزدیک اگر موجودہ نسل کے بہترین کھلاڑیوں کی بات کی جائے تو لیونل میسسی کا نام اس فہرست میں سب سے اوپر ہوگا۔
ویسے تو وہ اپنا پانچواں ورلڈ کپ کھیل رہے ہیں البتہ اب تک ایک بار بھی ٹرافی نہیں جیت سکے اور اسی وجہ سے وہ اس بار ممکنہ طور پر ایک خطرناک کھلاڑی کے روپ میں نظر آئیں گے۔
سات بار فٹ بال کا سب سے بڑا انفرادی ایوارڈ ’بیلن ڈی اور‘ جیتنے والے کھلاڑی اور ارجنٹائن کے لیجنڈری فٹ بالر میراڈونا میں سب سے بڑا فرق ورلڈ کپ ٹرافی ہی کا ہے، جسے میراڈونا نے جیتا اور میسسی کی جسے تلاش ہے۔
پینتیس برس کی عمر میں وہ شاید اپنا آخری ورلڈ کپ کھیل رہے ہیں کیوں کہ پانچ سے زیادہ ورلڈ کپ آج تک کوئی کھلاڑی نہیں کھیل سکا۔ 2014 میں فائنل میں جرمنی سے شکست کو وہ پسِ پشت ڈال کر اس بار بھر پور فارم میں نظر آئیں گے اور اگر اس دفعہ ٹیم کوفائنل میں لے گئے تو فیفا ورلڈ کپ میں سب سے زیادہ میچز کھیلنے والے کھلاڑی بن جائیں گے۔
کرسٹیانو رونالڈو، پرتگال
عمر میں کرسٹیانو رونالڈو میسسی سے دو برس بڑے ضرور ہیں البتہ اپنا پانچواں ورلڈ کپ کھیلنے والے کھلاڑی کو بھی اسی ٹرافی کی تلاش ہے، جس کو تھامنے کے خواہش مند میسسی بھی ہیں۔
پرتگال کے لیے100 سے زائد گول اسکور کرنے والے رونالڈو کی کوشش ہو گی کہ اس بار وہ ٹیم کو فائنل میں پہنچا کر چیمپئن بنائیں تاکہ اپنے کیریئر کا اختتام ایسے کرسکیں کہ انہوں نے پرتگال کو ورلڈ کپ جتوایا۔
یورو 2016 میں پرتگال کو فتح دلانے والے کھلاڑی نے اب تک میگا ایونٹ میں سات گول اسکور کیے ہیں، اگر انہوں نے اس ورلڈ کپ میں ایک اور گول اسکور کر دیا تو پانچ مختلف میگا ایونٹس میں گول اسکور کرنے والے دنیا کے پہلے کھلاڑی بن جائیں گے۔
مزید تین گول انہیں فٹ بال ورلڈ کپ میں سب سے زیادہ گول اسکور کرنے والے کھلاڑیو ں کی فہرست میں ٹاپ ٹین میں پہنچا دیں گے، جس میں سوائے جرمنی کے ٹامس میولر کے،کوئی موجودہ کھلاڑی شامل نہیں۔
تھامس میولر، جرمنی
ورلڈ کپ کے 16 میچوں میں 10 گول، یہ ریکارڈ نہ تو میسی کا ہے، نہ رونالڈو کا بلکہ اپنا چوتھا ورلڈ کپ کھیلنے والے جرمن کھلاڑی تھامس میولر کا، جنہوں نے 2010 اور 2014 کے میگا ایونٹس میں پانچ پانچ گول اسکور کئے تھے۔
سال 2010 کےایونٹ میں تو وہ گولڈن بوٹ کے ساتھ ساتھ بہترین نوجوان کھلاڑی کا ایوارڈ بھی جیتے تھے، جس نے ان کے کیریئر میں خو ب مدد کی تھی۔
تب سے لے کر اب تک، تھامس میولر سے زیادہ ورلڈ کپ میچز اور ان سے زیادہ ورلڈ کپ میں گول کسی اور کھلاڑی نے نہیں کیے ۔
سال 2018 کےایڈیشن میں انہوں نے جرمنی کی نمائندگی تو کی تھی لیکن گول اسکور نہیں کیے تھے، پھر بھی میگا ایونٹ 10 یا اس سے زائد گول اسکور کرنے والے چھ کھلاڑیوں میں سے وہ ایک ہیں اور چونکہ باقی سب ریٹائر ہوچکے ہیں، اس لیےتھامس میولر کی نظریں ہم وطن میروسلاو کلوزے کے 16 ورلڈ کپ گولز کے ریکارڈ پر ہوں گی۔
گیرتھ بیل، ویلز
فٹ بال ورلڈ کپ میں64 سال بعد ویلز کی انٹری میں سب سے بڑا ہاتھ ان کے اسٹار کھلاڑی گیرتھ بیل کا ہے، جو اپنے پہلے ورلڈ کپ کو یادگار بنانے کے لیے پر امید ہیں۔
انہوں نے کوالیفائنگ راؤنڈ کے سیمی فائنل میں دو اور فائنل میں ایک گول اسکور کرکے ٹیم کی ورلڈ کپ میں شرکت یقینی بنائی تھی۔
حال ہی میں سابق ویلش کھلاڑی کلف جیمز سے ان کی ملاقات کی ویڈیو اس لیے وائرل ہوئی کہ 64 سال قبل جس ویلش ٹیم نے ورلڈ کپ کھیلا تھا ،وہ اس کا حصہ تھے۔
ان کا فارم میں ہونا ٹیم کے لیے کافی اہم ہے جب کہ مبصرین کا کہنا ہے کہ اگر گیرتھ بیل چل گئے تو ویلز کو ایونٹ میں آگے بڑھنے سے کوئی نہیں روک سکتا۔
ہیری کین، انگلینڈ
گزشتہ ورلڈ کپ کے گولڈن بوٹ ونر اور انگلش ٹیم کے کپتان ہیری کین کو اس ورلڈ کپ میں کئی ریکارڈز بنانے کا موقع ملے گا، جس میں انگلش ٹیم کے لیے سب سے زیادہ گول اسکور کرنے کا ریکارڈ سرفہرست ہے۔
اگر انہوں نے میگا ایونٹ میں دو گول اسکور کر دیے تو وہ ہم وطن وین رونی سے آگے نکل جائیں گے جنہوں نے کریئر میں 53 گول اسکور کیے تھے۔
اگر انہوں نے اس ورلڈ کپ میں چار گول اسکور کرلیے تو وہ گیری لائنکر کے 10 ورلڈ کپ گولز کا ریکارڈ برابر کریں گے۔
انتیس سالہ کھلاڑی اس وقت بہترین فارم میں بھی ہیں جب کہ عمر بھی ان کی دوسروں سے نسبتاََ کم ہے اس لیے ان کے پاس بہترین موقع ہے کہ وہ اپنے ملک کے لیے کوئی پہلا میگا ایونٹ جیتیں۔
اگر گزشتہ سال یورو ٹوئنٹی میں انگلینڈ کو فائنل میں پہنچانے والے کھلاڑی کی کارکردگی اس بار بھی ویسی ہی رہی تو مبصرین کا خیال ہے کہ انگلینڈ کو ناک آؤٹ مرحلے تک جانے سے کوئی نہیں روک سکتا۔
رابرٹ لیوانڈوسکی،پولینڈ
ویسے تو پولینڈ کی ٹیم سے کوئی یہ توقع نہیں کررہا کہ وہ ورلڈ کپ کے اگلے مرحلے میں پہنچ کر تباہی مچائیں گے، لیکن اگر ایسا ہوا تو اس کے پیچھے ان کے 34 سالہ کھلاڑی رابرٹ لیوانڈوسکی کا ہاتھ ہوسکتا ہے۔
اسپینش کلب بارسلونا کی نمائندگی کرنے والے کھلاڑی کو ان کے کلب والے گول اسکور کرنے کی صلاحیت کی وجہ سے لیوان گولسکی کہتے ہیں اور اسی وجہ سے گزشتہ دو سال سے لگاتار فیفا انہیں بہترین کھلاڑی کا ایوارڈ دے رہی ہے، جس پر کسی کو حیرانی نہیں ہورہی۔
اگر اس ورلڈ کپ کے بہترین سینٹر فارورڈز میں شمار ہونے والے اس کھلاڑی کا جادو چل گیا، تو نہ صرف وہ اپنے 70 انٹرنیشنل گولز میں اضافہ کریں گے بلکہ پولینڈ کی عوام میں بھی خوشیاں بکھیرنے میں کامیاب ہوجائیں گے۔
کیلیان ایم باپے، فرانس
فرنچ کھلاڑی کریم بینزیما کی غیر موجودگی میں دفاعی چیمپئن سائیڈ کے ایم باپے پر مزید ذمہ داری آ گئی ہے۔
چارسال قبل ورلڈ کپ میں وہ برازیلین کھلاڑی پیلے کے بعد گول اسکور کرنے والے پہلے ٹین ایجر بنے تھے اور ان کی کوشش ہوگی کہ پیلے کی طرح لگاتار دو ورلڈ کپ جیتنے میں ٹیم کی مدد کریں۔
اب تک وہ فرانس کی جانب سے 28 انٹرنیشنل گول اسکور کرچکے ہیں اور میسی کی طرح دائیں اور بائیں دونوں طرف سے گول اسکور کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔
نیمار، برازیل
اگر برازیل کی ٹیم کو ریکارڈ چھٹی مرتبہ ورلڈ کپ جیتنا ہے، تو نیمار کو بہترین کارکردگی دکھانی ہوگی۔
سال 2014 اور 2018 کے ورلڈ کپ میں انہوں نے شرکت تو کی تھی لیکن چار سال قبل کوارٹر فائنل میں وہ ٹیم کو بیلجئم سے آگے نہ لے جاسکے جب کہ آٹھ سال قبل ان کی انجری کی وجہ سے جرمنی نے ان کی ٹیم کو سیمی فائنل میں سات ایک سے ہرایا۔
یہ ورلڈ کپ 30 سالہ کھلاڑی کے لیے بہت اہم ہے۔ 20 برس قبل جب ایشیا میں آخری ورلڈ کپ ہوا تھا تو برازیل نے پانچویں مرتبہ ٹائٹل جیتا تھا، جس کو نیمار اپنی کارکردگی سے چھٹے ٹائٹل میں بدلنے کی اہلیت رکھتے ہیں۔
انہوں نے اگر اس ورلڈ کپ میں مزید دو گول اسکور کر دیے تو وہ پیلے کا ورلڈ کپ میں گول کرنے کا قومی ریکارڈ برابر کر دیں گے۔
پیدری، اسپین
اس ورلڈ کپ میں جو اسٹار کھلاڑی شامل ہیں، ان میں سب سے کم عمر اسپین کے پیدری ہیں لیکن پھرتی اور عقل سے وہ بڑے بڑے کھلاڑیوں سے آگے معلوم ہوتے ہیں۔
اسپین کے 19 سالہ کھلاڑی کی رفتار ان کا سب سے بڑا ہتھیار ہے اور اس بار اسپین کو ناک آؤٹ مرحلے میں لے جانے میں اہم ثابت ہوسکتی ہے۔
اسپینش مداح ان سے اس قسم کی کارکردگی کے منتظر ہیں جس کے وہ اس سے قبل اینیئسٹا اور زاوی جیسے مڈ فیلڈرز سے رہتے تھے۔
گزشتہ سال یورو 2020 میں وہ واحد اسپینش کھلاڑی تھے جنہیں ٹورنامنٹ کی بہترین ٹیم میں شامل کیا گیا جب کہ شائقین نے انہیں ایونٹ کا بہترین نوجوان کھلاڑی منتخب کیا۔