یو ایس فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن نے پیر کے روز فائزر اور جرمن پارٹنر بائیو این ٹیک کی جانب سے 16 سال سے زائد عمر کے لوگوں میں استعمال کے لیے بنائی گئی کوویڈ 19 ویکسین کی مکمل منظوری دے دی، اس طرح وہ کرونا سے بچاؤ کی پہلی باقاعدہ منظور شدہ ویکسین بن گئی ہے۔
اس سے قبل زیر استعمال تمام ویکسینز کو ایمرجنسی کے تحت لگانے کی اجازت دی گئی تھی۔
فائزر اینڈ بائیواین ٹیک کی ویکسین دسمبر سے لگائی جا رہی ہے اور اتوار 22 اگست 2021 کے اعداد و شمار کے مطابق امریکہ میں 20 کروڑ 40 لاکھ سے زیادہ افراد اسے حاصل کر چکے ہیں۔
فائزر کے ساتھ ساتھ جن ویکسینز کو ایمرجنسی کے تحت لگانے کی اجازت دی گئی تھی ان میں سے کسی کو ابھی تک فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن(ایف ڈی اے) کی جانب سے مکمل منظوری نہیں ملی۔
ان ویکسینز میں موڈرنا اور ایسٹرا زینیکا شامل ہیں۔
SEE ALSO: امریکہ: ستمبر سے تمام بالغ افراد کو کرونا ویکسین کے بوسٹر شاٹس لگانے کا اعلانپبلک ہیلتھ کے عہدیداروں کو امید ہے کہ فائزر کو باقاعدہ منظوری ملنے سے ویکسین نہ لگوانے والے امریکیوں کو اس کی افادیت پر قائل کرنے میں مدد ملے گی کہ یہ ویکسین محفوظ اور موثر ہے۔
ویکسین لگوانے میں کچھ امریکیوں کی ہچکچاہٹ کی وجہ سے ویکسین لگوانے کا عمل متاثر ہوا ہے۔
یو ایس فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن کے قائم مقام کمشنر جینیٹ ووڈکاک نے کہا ہے، "اگرچہ لاکھوں افراد پہلے ہی محفوظ طریقے سے کوویڈ 19 سے بچاؤ کی ویکسین لگوا چکے ہیں، لیکن ہمارا خیال ہے کہ ایف ڈی اے کی ویکسین کی منظوری سے اب ویکسین لگوانے کے لیے لوگوں کے اعتماد میں اضافہ ہو گا۔"
Your browser doesn’t support HTML5
امریکہ میں اب تک تقریباً 51 فیصد لوگوں کو ویکسین کی مکمل خوراکیں لگ چکی ہیں۔
تاہم، حالیہ عرصے میں ملک کے ان حصوں میں کرونا ویرینٹ ڈیلٹا کے تیزی سے پھیلاؤ کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے جہاں ویکسین لگوانے کی شرح کم ہے۔