فن لینڈ اور سوئیڈن نے نیٹو میں شمولیت کی باضابطہ درخواست جمع کرادی

نیٹو کے سیکریٹری جنرل برسلز میں اس خصوصی تقریب میں موجود ہیں جس میں سویڈن اور فن لینڈ نے باضابطہ طور پر نیٹو میں شمولیت کی درخواست دی۔

یوکرین پر روس کے حملے سے متاثرہ فن لینڈ اور سوئیڈن نے نیٹو کے فوجی اتحاد میں رکنیت کے لیے باضابطہ طور پر درخواست دیدی ہے۔

نیٹو کے سیکریٹری جنرل جینز اسٹولٹن برگ نے یہ اعلان بدھ کو برسلز کے نیٹو ہیڈکوارٹرز میں کیا۔ اس موقعے پر دونوں ممالک کے سفیر بھی موجود تھے۔

اسٹولٹن برگ نے کہا کہ ''ہم ایک نازک دور سے گزر رہے ہیں، اور آج ایک اچھا دن ہے۔ تمام اتحادی نیٹو کی توسیع کی اہمیت سے متفق ہیں ۔ ہم سب اس بات پر متفق ہیں کہ ہمیں ایک ساتھ کھڑا ہونا چاہئے۔ اور ہم سب کا اس بات پر اتفاق ہے کہ یہ ایک تاریخی لمحہ ہے جس سے ہمیں فائدہ اٹھانا چاہیے''۔

فن لینڈ کی پارلیمنٹ نے بدھ کو اسٹولٹن برگ کے اعلان سے قبل 8 کے مقابلے میں 188 ووٹوں کی بھاری اکثریت سے نیٹو میں شمولیت کے حق میں ووٹ دیا۔

فن لینڈ اور سوئیڈن کی درخواستیں عشروں سے جاری غیر جانبداری کے خاتمے اور سرد جنگ کی جانب لوٹنے کی نشاندہی کررہی ہیں, چوبیس فروری کو ماسکو کے ہمسایہ ملک یوکرین پر حملہ کرنے کے فیصلے نے دونوں ممالک میں خوف وہراس پیدا کیا، ، خاص طور پر فن لینڈ میں جس کی روس کے ساتھ ایک طویل سرحد ہے۔

نیٹو کے30 اراکین سے توقع کی جارہی ہے کہ وہ درخواستوں پر تیزی سےغور کریں گے، حالانکہ اس عمل میں روایتی طور پر ایک سال کا عرصہ لگتا ہے۔

ترک صدر طیب ایردوان نے بالٹک ہمسایہ ممالک کے اتحاد میں ان کی شمولیت پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے ان پر دہشت گردوں کو محفوظ پناہ گاہیں فراہم کرنے اور ترکی پر پابندیاں عائد کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔

دونوں نورڈک ممالک کے اتوار کو اس اعلان کے بعد کہ وہ امریکہ کہ زیر قیادت مغربی فوجی اتحاد میں شامل ہونا چاہتے ہیں روس کے صدر ولادیمیر پوٹن نے مغرب کو خبردار کیا ہے کہ اگر نیٹو نے فن لینڈ اور سوئیڈن میں اپنی فوجی موجودگی کو بڑھایا تو ماسکو جواب دے گا ۔

امریکی صدر جوبائیڈن جمعرات کو وائٹ ہاوس میں سوئیڈن کی وزیر اعظم میگدا لینا اینڈرسن اور فن لینڈ کے صدر ساولی نینیسٹو سے ملاقات میں انھیں اپنی جانب سے مدد کی پیشکش کریں گے۔