پاکستان کے دارالحکومت اسلام آباد میں جمعرات کو ایک تیندوے کے رہائشی سوسائٹی ڈیفنس ہاؤسنگ اتھارٹی (ڈی ایچ اے) میں داخل ہو کر شہریوں کو زخمی کرنے کا مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔
اسلام آباد پولیس کے مطابق تھانہ سہالہ کے علاقے ڈی ایچ اے فیز ٹو میں تیندوے کے شہریوں کو زخمی کرنے کا مقدمہ ایک نامعلوم ملزم کے خلاف درج کیا ہے جس نے گھر میں تیندوا پال رکھا تھا۔
پولیس کے مطابق ملزم نے خطرناک جانور گھر میں رکھ کر شہریوں کی زندگی کو خطرے میں ڈالا ہے۔ ملزم کی تلاش جاری ہے جسے جلد گرفتار کرکے قانونی کارروائی کی جائے گی۔
جمعرات کو ڈی ایچ اے فیز ٹو میں ایک تیندوا سڑک پر آ گیا تھا جس سے مقامی لوگوں میں خوف و ہراس پیدا ہوگیا تھا۔
اسلام آباد وائلڈ لائف اور پنجاب وائلڈ لائف نے کئی گھنٹوں تک آپریشن کے بعد تیندوے کو پکڑا جب کہ جانور کو پکڑنے کے دوران تین افراد زخمی بھی ہوئے۔
وائس آف امریکہ کے نمائندے عاصم علی رانا کے مطابق یہ تیندوا ایک سینئر ریٹائرڈ ملٹری افسر کے گھر پر تھا جو پنجرا توڑ کر باہر نکل گیا تھا۔
تھانہ سہالہ کے علاقے ڈی ایچ اے فیز ٹو میں چیتے کا شہریوں پر حملہ۔وقوعہ کا مقدمہ تھانہ سہالہ میں درج کرلیا گیا۔ مقدمہ نامعلوم ملزم کے خلاف دفعہ 324/289 ت پ کے تحت درج کیا گیا۔ چیتا کسی نامعلوم شخص نے گھر میں پالا ہوا تھا۔1/2
— Islamabad Police (@ICT_Police) February 17, 2023
غیر سرکاری تنظیم ڈبلیو ڈبلیو ایف پاکستان نے جمعے کو ٹوئٹر پر جاری بیان میں کہا کہ تیندوا محفوظ مقام پر موجود ہے۔ انہوں نے حکامِ اعلیٰ سے مطالبہ کیا کہ وہ تیندوے کے رہائشی علاقے میں آنےکے واقعے کی تحقیقات کریں۔
ڈبلیو ڈبلیو ایف پاکستان کے مطابق ہم وزارتِ ماحولیاتی تبدیلی کی تیندوں کو پنجروں میں قید کرنے پر پابندی کی گائیڈ لائنز پر عمل درآمد کرنے کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں۔
Now that the #commonleopard is safe in a rescue and rehabilitation centre, we urge authorities to undertake a proper investigation into yesterday%27s unfortunate incident. The conservation of endangered species is a priority for WWF-Pakistan. (1/2)
— WWF-Pakistan (@WWFPak) February 17, 2023
جمعرات کو اس واقعے کی سوشل میڈیا پر خوب ویڈیوز وائرل ہوئیں جس میں تیندوے کے رہاشی سوسائٹی میں گھومنے کے پریشان کن مناظر دیکھے جا سکتے ہیں۔
سعد کیسر نے ڈی ایچ اے انتظامیہ پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ تیندوا صبح سے سڑکوں پر گھوم رہا تھا اور اسے پکڑنے کے لیے بروقت کوئی بھی وائلڈ لائف کا اہلکار موجود نہیں تھا، جب کہ گارڈز اس نایاب نسل کے جانور پر گولی چلا رہے تھے۔
Shame on the management of DHA! This #Leopard is roaming OPENLY since morning, yet not even a SINGLE wildlife worker with a tranquilliser is there. Tamashaybeen are on the streets rather than staying at home and guards are SHOOTING at this RARE species. NALAYAK QOUM 🤦🏽♂️ #dha2 pic.twitter.com/LGhDDyiAMf
— Saad Kaiser 🇵🇸 (@TheSaadKaiser) February 16, 2023
ایک صارف نے کہا کہ ہمیں ان نایاب نسل کے جانوروں کو گھروں میں قید رکھنے سے متعلق سنجیدہ قانون سازی کرنے کی ضرورت ہے۔
We need some serious lawmaking on ownership of exotic animals/big cats.These beautiful animals should not be caged in peoples houses! Thats animal cruelty & puts innocent human lives at risk. #Leopard #dha2 https://t.co/9widNJtq9y
— Buland K Junejo (@BulandJunejo) February 17, 2023
صوفیا نامی صارف نے شہریوں سے اپیل کی کہ خدارا وہی جانور گھروں میں پالیں جو گھروں میں رہ سکتے ہیں۔
خدارا گھروں میں وہ جانور پالے جو گھروں میں رہتے ہیں۔۔ جنرل ہو یا کوئی اور۔۔۔۔#Leopard #LeopardAtDHA pic.twitter.com/qErkwTjVIg
— Sophia (@SophiaSiddiquii) February 17, 2023
طیب سیف کہتے ہیں کہ تیندوا کسی جنرل کا پالتو اور مقدمہ نامعلوم شخص پر۔
یہ بیچارے نامعلوم افراد کہاں کہاں استعمال ہوں گے ؟ تیندوا کسی جنرل کا پالتو اور مقدمہ نامعلوم شخص پر #dha2 #Leopard #Islamabad
— Tayyab Saif 🇵🇰 (@m_tayyab_saif) February 17, 2023