ویسٹ انڈیز کرکٹ بورڈ آسٹریلیا کے بعد پاکستان کی میزبانی کے لیے تیار ہے۔ گرین شرٹس میزبان ملک کے خلاف چار میچز پر مشتمل ٹی ٹوئنٹی سیریز کھیلیں گے جس کا آغاز بدھ سے ہو گا۔
پاکستان اور ویسٹ انڈیز کے درمیان پہلا ٹی ٹوئنٹی میچ 27 جولائی کو کھیلا جانا تھا جس میں اس وقت رد و بدل کیا گیا جب ایک اسٹاف ممبر کا کرونا ٹیسٹ مثبت آنے پر آسٹریلیا اور ویسٹ اںڈیز کے اسکواڈز کو قرنطینہ میں بھیجنا پڑا۔
کرونا ٹیسٹ مثبت آنے پر ویسٹ انڈیز اور آسٹریلیا کے درمیان جمعرات کو شیڈول دوسرا ون ڈے میچ نہ ہو سکا۔ تمام کھلاڑیوں اور معاون اسٹاف ارکان کی رپورٹس منفی آنے پر دونوں ٹیمیں ہفتے کو ایکشن میں نظر آئیں اور اس تاخیر کی وجہ سے سیریز کا تیسرا اور آخری میچ پیر کو کھیلا گیا۔
اس طرح آسٹریلیا نے تیسرے میچ میں نہ صرف کامیابی سمیٹی بلکہ تین میچز کی سیریز 1-2 سے اپنے نام کر کے دورۂ ویسٹ انڈیز بھی مکمل کیا۔
آسٹریلیا اور ویسٹ انڈیز کے شیڈول میں تبدیلی سے پاکستان اور ویسٹ انڈیز کے درمیان ٹی ٹوئںٹی میچز کا شیڈول متاثر ہوا اور اب دونوں ٹیمیں پانچ کے بجائے چار میچز کھیلیں گی۔
ویسٹ انڈیز اور پاکستان کی کرکٹ ٹیموں کے درمیان اب تک 14 ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل میچز کھیلے جا چکے ہیں، جس میں دو مرتبہ کی عالمی چیمپئن کو صرف تین جب کہ 2009 کی ورلڈ ٹی ٹوئنٹی ونر ٹیم کو 11 میچز میں کامیابی حاصل ہوئی۔
ویسٹ انڈیز میں دونوں ٹیموں نے مجموعی طور پر سات ٹی ٹوئنٹی میچز کھیلے ہیں جس میں پانچ میں پاکستان اور دو میں میزبان ٹیم نے فتح سمیٹی۔
دونوں ممالک کے درمیان پانچ ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل سیریز کھیلی گئیں جس میں سے صرف ایک ویسٹ انڈیز اور چار پاکستان کے نام رہیں۔
SEE ALSO: تیسرے ٹی ٹوئنٹی میچ میں گیل کی جارحانہ بیٹںگ؛ آسٹریلیا کو سیریز میں شکستسن 2011 میں کھیلا گیا ویسٹ انڈیز میں واحد ٹی ٹوئنٹی ویسٹ انڈیز نے جیتا۔ اس کے بعد 2013 اور 2017 میں ویسٹ انڈیز میں کھیلی جانے والی ٹی ٹوئنٹی سیریز پاکستان کے نام رہیں۔
پاکستانی کھلاڑیوں کو مذکورہ ریکارڈ سے حوصلہ تو ملے گا لیکن انہیں یہ خطرہ بھی ہے کہ ویسٹ انڈیز کی ٹیم نے آسٹریلیا کو حال ہی میں پانچ میچز کی سیریز میں چار ایک سے شکست دی تھی۔ اس کے مقابلے میں انگلینڈ نے حال ہی میں پاکستان کو تین ٹی ٹوئنٹی میچز کی سیریز میں دو ایک سے شکست دی۔
بابر اعظم اور شاداب خان توجہ کا مرکز ہوں گے
پاکستان اور ویسٹ انڈیز کے درمیان اب تک کھیلے گئے ٹی ٹوئنٹی مقابلوں میں سب سے زیادہ رنز بنانے والے کھلاڑی ہیں بابر اعظم ہیں اور وکٹوں کے اعتبار سے لیگ اسپنر شاداب خان سرِ فہرست ہیں۔
ویسٹ انڈیز کے خلاف کھیلے گئے 10 میچوں میں بابر اعظم نے 57.57 کی اوسط سے 403 رنز بنائے جس میں تین نصف سنچریاں شامل ہیں۔
بالرز میں سب سے کامیاب بھی پاکستان کے ہی شاداب خان ہیں جنہوں نے 7 میچز میں 15 کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا، پاکستان کے عماد وسیم نے بھی اتنے ہی میچز میں 11 وکٹیں حاصل کر رکھی ہیں۔
پاکستان اور ویسٹ انڈیز کے درمیان اب پہلا ٹی ٹوئنٹی میچ 28 جولائی کو بارباڈوس میں کھیلا جائے گا جب کہ باقی تین میچز شیڈول کے مطابق گیانا میں ہوں گے۔
ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل سیریز کے بعد پاکستان اور ویسٹ انڈیز کی ٹیمیں دو ٹیسٹ میچز میں بھی ایکشن میں نظر آئیں گی۔