پاکستان کے ایوان بالا سینیٹ میں عام انتخابات ملتوی کرانے کی قرارداد کی منظوری کے بعد الیکشن وقت پر کرانے کی قرارداد بھی جمع کرا دی گئی ہے۔
جماعتِ اسلامی کے سینیٹر مشتاق احمد خان نے قرارداد سینیٹ آف پاکستان میں جمع کرائی۔
قرارداد میں کہا گیا ہے کہ الیکشن کا انعقاد دستوری تقاضا ہے، الیکشن کمیشن اور نگراں حکومت کی بنیادی ذمے داری ہے کہ وہ دستور کے مطابق الیکشن کا انعقاد بروقت کرائے۔
قرارداد میں کہا گیا ہے کہ موسم کی صورتِ حال اور امن و امان کو بنیاد بنا کر الیکشن ملتوی کرنے کی قرارداد جو سینیٹ میں منظور کی گئی ہے وہ غیر جمہوری اور دستور کے خلاف ہے۔
خیال رہے کہ پاکستان کی پارلیمان کے ایوانِ بالا نے آئندہ ماہ آٹھ فروری کو شیڈول عام انتخابات ملتوی کرانے کی قرارداد جمعے کو کثرتِ رائے سے منظور کر لی تھی۔
ایوانِ بالا کے آزاد رکن سینیٹر دلاور خان نے قرارداد پیش کی تھی جسے کثرتِ رائے سے منظور کر لیا گیا۔
قرارداد میں کہا گیا ہے کہ جنوری اور فروری میں بلوچستان کے کئی علاقوں میں موسم سخت ہوتا ہے۔ اس کے علاوہ ملک میں دہشت گردی ہو رہی ہے۔ مولانا فضل الرحمٰن اور محسن داوڑ پر حملے ہوئے اور کئی رہنماؤں کو دھمکیاں مل رہی ہیں۔ سینیٹ وفاق کے حقوق کا ضامن ہے۔ لہٰذا الیکشن شیڈول کو ملتوی کیا جائے۔
SEE ALSO: سینیٹ میں الیکشن ملتوی کرنے کی قرارداد کی منظوری؛ کیا انتخابی عمل متاثر ہو گا؟چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے سینیٹ کے ارکان سے رائے لی تھی تو ایوان میں موجود اراکین کی اکثریت نے عام انتخابات ملتوی کرنے کی قرارداد کثرت رائے سے منظور کر لی تھی۔
مسلم لیگ (ن) کے سینیٹر افنان اللہ نے قرارداد کی مخالفت کی تھی۔ قرارداد منظور ہونے کے بعد انہوں نے ایوان میں خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ ان انتخابات سے قبل بھی ہونے والے الیکشن سرد موسم میں ہو چکے ہیں۔
پاکستان مسلم لیگ (ن)، پاکستان پیپلزپارٹی (پی پی پی) سمیت دیگر سیاسی جماعتوں نے سینیٹ قرارداد سے دُوری اختیار کی تھی۔