سابق عالمی نمبر ایک سیرینا ولیمز، وینس ولیمز اور ماریا شراپوورا جیسی ٹینس اسٹارز پہلے راؤنڈ میں شکست کھا کر ٹورنامنٹ سے باہر ہو گئیں، جب کہ ورلڈ نمبر 24 امریکہ کے ٹیلر فرٹز اور ان کی ڈبلز پارٹنر ٹک ٹاک اسٹار ایڈیسن رے نے ٹینس گرینڈ سلیم جیت لیا۔
فرنچ اوپن کی طرح کلے کورٹ یا ومبلڈن کی طرح گراس کورٹ کی بجائے یہ مقابلہ ماریو ٹینس ایسز آن لائن کورٹ کھیلا گیا اور اسے یوٹیوب اور فیس بک گیمنگ نے براہ راست نشر کیا۔
کرونا وائرس کی وجہ سے دوسری کھیلوں کی طرح عالمی ٹینس کے مقابلے بھی معطل ہیں۔ مئی میں شیڈول فرنچ اوپن کو کئی ماہ کے لیے ملتوی اور دوسری جنگ عظیم کے بعد پہلی بار ومبلڈن کو منسوخ کیا جا چکا ہے۔
اس صورت حال میں ٹینس کے شائقین کا دل بہلانے کے لیے آن لائن ٹورنامنٹ کا اعلان کیا گیا، جسے اسٹے ایٹ ہوم گرینڈ سلیم کا نام دیا گیا۔ اس میں کھلاڑیوں نے گھر میں بیٹھے بیٹھے اپنے ایواٹار کے ذریعے ٹینس کھیلی۔
لیکن ظاہر ہے کہ کورٹ پر ٹینس کھیلنا اور بات ہوتی ہے اور آن لائن گیم اور بات۔ جیسے بیشتر آن لائن گیمر میدان میں کمال نہیں دکھا سکتے، پروفیشنل ٹینس اسٹارز بھی آن لائن ٹورنامنٹ کے مضبوط حریف ثابت نہ ہو سکے۔
سیرینا ولیمز کے ساتھ امریکی فیشن ماڈل گیگی حدید، وینس ولیمز کے ساتھ امریکہ کے فٹبالر ڈیئنڈرے ہاپکنز اور ماریا شراپووا کے ساتھ امریکی فیشن ماڈل کارلی کلوس پارٹنر تھیں، لیکن ان میں سے کوئی غیر معمولی کارکردگی پیش نہ کر سکا۔
جاپان کی ٹینس اسٹار ناؤمی اوساکا کو اپنے میچ سے دست بردار ہونا پڑا کیونکہ ان کی پارٹنر امریکی اداکارہ ہیلی بیبر کا انٹرنیٹ کنکشن بحال نہیں ہو پایا۔
فائنل میں فرٹز اور رے کا مقابلہ جاپان کے ٹینس اسٹار کئی نشی کوری اور ڈی جے اسٹیو آؤکی کے ساتھ ہوا، جسے فیس بک گیمنگ پر 35 ہزار افراد نے براہ راست دیکھا۔ بعض تکنیکی وجوہات پر میچ کے درمیان کچھ خلل بھی پڑا۔ اس دوران کمنٹیٹرز سات بار کے چیمپین جان میکنرو اور یوٹیوب اسٹار آئی جسٹائن نے گفتگو جاری رکھ کر شائقین کو انگیج رکھا۔
ٹیلر فرٹز نے ٹینس کورٹس کی طرح آن لائن گیم میں بھی سروس کی مہارت منوائی اور فائنل میں چھ چار سے کامیابی میں مرکزی کردار ادا کیا۔
فاتح ٹیم ایک ملین ڈالر کی حق دار قرار پائی جو اس نے فلاحی تنظیم نو کڈز ہنگری چیریٹی کو دینے کا اعلان کیا۔ ٹورنامنٹ کے دوسرے کھلاڑیوں نے شرکت کی فیس پچیس پچیس ہزار ڈالر بھی اپنی اپنی پسند کی فلاحی تنظیموں کو دی۔