جی 20: مالیاتی سربراہان معاشی افزائش تیز کرنے پر متفق

آئی ایم ایف سربراہ اور ترکی کے وزیر مالیات

برطانیہ اور امریکہ سے تعلق رکھنے والے چوٹی کے مالیاتی اہل کاروں نے دنیا کے سرکردہ ملکوں سے کہا ہے کہ وہ افزائش کو فروغ دیں اور مالی خسارے سے چھٹکارہ حاصل کریں

دنیا کی 20 بڑی معیشتوں سے تعلق رکھنے والے ممالک پیر کو تنظیم کے افتتاحی اجلاس کے لیے استنبول میں اکٹھے ہوئے، جس کا مقصد معاشی افزائش کو فروغ دینے کے لیے رابطے بڑھانا ہے۔

ترکی کے معاون وزیر خارجہ، علی بکاکان نے، جِن کا ملک اس وقت جی 20کا سربراہ ہے، اس امید کا اظہار کیا کہ رکن ممالک قومی سرمایہ کاری کے اہداف پر لازمی عمل درآمد کے سلسلے میں پختہ پیش رفت کریں گے۔

بقول اُن کے، ’تاہم، ہم سب کے لیے ضروری ہے کہ اس بات کی آگہی حاصل کریں کہ سرمایہ کاری اہمیت کی حامل عنصر ہے، یہاں تک کہ ہمارے سرکاری وسائل اتنے نہ بھی ہوں، ہمیں اُن طریقوں اور امکانات پر غور کرنا چاہیئے کہ اس کے لیے مالی وسائل کہاں سے میسر آسکتے ہیں‘۔

معاشیات سے وابستہ ایک سرکردہ بین الاقوامی تنظیم کا کہنا ہے کہ دنیا بھر کی حکومتیں متعین پالیسیوں پر ضروری عمل درآمد نہیں کر پاتیں، جنھیں آئندہ برسوں کی معاشی افزائش کے فروغ کے لیے لازم قرار دیا جا چکا ہے۔


پیرس مین قائم معاشی تعاون اور ترقی کی تنظیم نے پیر کو سالانہ افزائش سے متعلق اپنی رپورٹ جاری کی، جس میں رکن ملکوں پر زور دیا گیا ہے کہ وہ ’افزائش کی مربوط حکمت عملیوں‘ کو پیش نظر رکھیں، مثلا ً محنت کشوں کی پیداواری صلاحیت میں اضافہ اور زیادہ مسابقت اور جدیدیت کا حامل بننا۔

دریں اثناٴ، برطانیہ اور امریکہ سے تعلق رکھنے والے چوٹی کے مالیاتی اہل کاروں نے دنیا کے سرکردہ ملکوں سے کہا ہے کہ وہ افزائش کو فروغ دیں اور مالی خسارے سے چھٹکارہ حاصل کریں۔

’دی وال اسٹریٹ جرنل‘ میں شایع ہونے والے ایک مضمون میں، امریکی وزیر خزانہ، جیک لیو اور برطانوی وزیر مالیات جارج اوسبورن نے کہا ہے کہ حکومتوں کو چاہیئے کہ وہ اپنی معیشتوں کو بڑھاوا دینے کے لیے ’تمام میسر سہولیات‘ کو استعمال میں لائیں، اور جی20 کے مضبوط، دیرپہ اور متوازن عالمی افزائش کے مشترکہ نصب العین کے حصول کی کاوش میں شریک ہوں۔