امریکی ریاست جارجیا کی ایک گرینڈ جیوری نے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور 18 دیگر افراد پر 2020 کے صدارتی انتخابات کے نتائج تبدیل کرنے کی کوشش کے کیس میں فردِ جرم عائد کر دی ہے۔
ٹرمپ کے خلاف 13 الزامات عائد کیے گئے ہیں جن میں دھوکہ دہی، عہدے کے حلف کی خلاف ورزی، جعل سازی، جھوٹی دستاویزات فائل کرنے کی سازش اور دیگر جرائم شامل ہیں۔
ٹرمپ کے ساتھ جن مزید افراد پر الزامات عائد کئے گئے ہیں ان میں وائٹ ہاؤس کے سابق چیف آف اسٹاف مارک میڈوز، ٹرمپ کے وکیل روڈی جولیانی اور محکمۂ انصاف کے سابق اہلکار جیفری کلارک بھی شامل ہیں۔
جارجیا ڈسٹرکٹ کاؤنٹی کی اٹارنی فانی ولیس نے جو ٹرمپ کے خلاف تحقیقات کر رہی ہیں، فرد جرم میں شامل ناموں کو پڑھ کر سنایا۔
سابق صدر پر مذکورہ الزامات سے قبل ہی ان کی مہم نے ایک بیان جاری کیا تھا جس میں فلٹن کاؤنٹی کی ڈسٹرکٹ اٹارنی فانی ولیس کو متعصب قرار دیا تھا۔
ٹرمپ کی مہم نے سابق صدر کے خلاف عائد الزامات کی ٹائمنگ سے متعلق کہا ہے کہ یہ2024 کی صدارتی دوڑ میں زیادہ سے زیادہ مداخلت کی کوشش ہے اور اس کا مقصد ٹرمپ کی مہم کو نقصان پہنچانا ہے۔
ڈھائی سال کی تفتیش کے بعد، ولس نے پیر کی صبح اٹلانٹا میں ایک گرانڈ جیوری کے سامنے گواہوں کو پیش کیا تاکہ وہ اس بارے میں شواہد سن سکیں کہ کس طرح ٹرمپ نے مبینہ طور پر غیر قانونی طور پر جارجیا میں ڈیموکریٹ جو بائیڈن اور اپنے ووٹوں کے درمیان معمولی فرق سے شکست کو تبدیل کرنے کی کوشش کی تھی۔
ولس نے اپنی تحقیقات ٹرمپ اور ان کے ایک درجن یا اس سے زیادہ سیاسی اتحادیوں پر مرکوز کی ہیں۔
ولس نے اپنی تحقیقات ٹرمپ اور ان کے ایک درجن یا اس سے زیادہ سیاسی اتحادیوں پر مرکوز کی ہیں۔
ٹرمپ کے خلاف یہ مقدمہ بیشتر 2021 کے اوائل میں ان کی ٹیپ شدہ فون کالز پر مرکوز ہے جن میں وہ ریاست کے انتخابی عہدیداروں سے درخواست کر رہے ہیں کہ ان کے وہ 11,780 ووٹ "تلاش" کریں، جو بائیڈن کی جیت کے مارجن سے زیادہ ہیں۔
سابق صدر کے حامیوں اور ان کے ری پبلکن رفقا نے بھی سوشل میڈیا پر اس فرد جرم پر اپنی برہمی کا اظہار کیا ہے۔
ٹرمپ نے پیر کو اپنی ٹروتھ نامی سوشل سائٹ پر ایک بیان میں کہا کہ " براہِ کرم کیا کوئی فلٹن کاؤنٹی کی گرینڈ جیوری کو بتائے گا کہ میں نے الیکشن کے ساتھ کوئی چھیڑ چھاڑ نہیں کی۔ جن لوگوں نے اس کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کی وہ وہی تھے جنہوں نے اس میں دھاندلی کی۔ افسوس کی بات یہ ہے کہ فانی ولیس، جس نے حیران کن طور پر اٹلانٹا کو دنیا کے کسی بھی خطرناک ترین شہروں میں سے ایک بننے کی اجازت دی ہے، اس بارے میں دستیاب شواہد کی بڑی تعداد کو دیکھنے میں کوئی دلچسپی نہیں رکھتی۔ ، یا یہ معلوم کرنے میں کہ وہ کون لوگ ہیں جنہوں نے یہ جرم کیا ہے۔"
Your browser doesn’t support HTML5
جارجیا ان متعدد ریاستوں میں سے ایک تھی جہاں ٹرمپ کو شکست ہوئی اورانہوں نے درجنوں ججوں کی جانب سے انتخابی فراڈ کے ان کے دعوؤں کے خلاف فیصلے کے باوجود انتخابی نتیجے کو مبینہ طور پر تبدیل کرنے کی ناکام کوشش کی۔
ڈونلڈ ٹرمپ اپنی پارٹی کی 2024 کی صدارتی نامزدگی کے لیے ریپبلکن ووٹروں کے درمیان مقابلے میں بڑے فرق سے آگے ہیں تاہم آج تک وہ یہ غلط دعویٰ کرتے ہیں کہ انتخابی بے ضابطگیوں کی وجہ سے انہیں وائٹ ہاؤس میں دوسری مدت سےمحروم ہونا پڑا۔
ٹرمپ پراس سے قبل تین فرد جرم عائد کی جاچکی ہیں جن میں سے دو وفاقی اور ایک ریاست نیویارک میں عائد کی گئی ہے۔