گوانتانامو سے چار افغان قیدی رہا، وطن روانہ

فائل

اِن قیدیوں کی شناخت شوال خان، علی گل، عبدالغنی اور محمد ظاہر بتائی گئی ہے، جنھیں افغان صدر اشرف غنی کی درخواست پر رہائی ملی، جس سے قبل اُن کے کیسز کا جائزہ لیا گیا، جس میں سکیورٹی عوامل بھی شامل ہیں

امریکی محکمہٴدفاع کا کہنا ہے کہ گوانتانامو بے، کیوبا میں قائم امریکی فوجی قیدخانے سے چار افغانوں کو رہا کیا گیا ہے، جنھیں واپس ملک بھیج دیا گیا ہے، جو ایک عشرے سے زائد مدت سے بند تھے۔

اہل کاروں نے اِن قیدیوں کی شناخت شوال خان، علی گل، عبدالغنی اور محمد ظاہر بتائی گئی ہے، جنھیں افغان صدر اشرف غنی کی درخواست پر رہائی ملی، جس سے قبل اُن کے کیسز کا جائزہ لیا گیا، جس میں سکیورٹی عوامل بھی شامل ہیں۔

اُن کا کہنا ہے کہ اِن قیدیوں کی رہائی مسٹر غنی پر اعتماد کا مظہر ہے، جنھیں عنان حکومت سنبھالے ہوئے محض چند ہی ماہ ہوئے ہیں۔


اس سال کے آخر تک، زیادہ تر امریکی فوجین افغانستان سے واپس چلی جائیں گی۔

امریکہ نے اِسی سال گوانتانامو سے کُل 23 قیدیوں کو رہا کیا ہے، جس میں سے چھ افراد کو پناہ گزیں کی حیثیت سے اِس ماہ یوراگوے روانہ کیا گیا۔ اِن چھ افراد کو القاعدہ سے منسلک مشتبہ شدت پسند ہونے کے الزام پر حراست میں لیا گیا تھا، لیکن اُن پر کبھی باضابطہ الزام عائد نہیں کیا گیا۔

سنہ 2009 میں جب صدر براک اوباما نے اپنا صدارتی عہدہ سنبھالا، گوانتانامو میں قیدیوں کی کُل تعداد 242 تھی، جو کم ہوکر اِس وقت 132 رہ گئی ہے۔

حکام کا کہنا ہے کہ متوقع طور پر آئندہ ہفتوں کے دوران مزید قیدی رہا ہوں گے۔