حکومت اور حزبِ اختلاف کے درمیان 25 جولائی کو ہونے والے عام انتخابات میں مبینہ دھاندلی کی تحقیقات کے لیے پارلیمان کی خصوصی کمیٹی کے قیام پر اتفاق ہوگیا ہے۔
وزیرِ اعظم عمران خان پارلیمانی کمیشن کے سربراہ کا اعلان کریں گے۔ کمیٹی میں حکومت اور حزبِ اختلاف کے ارکان کی تعداد برابر ہوگی۔ قومی اسمبلی نے بھی کمیٹی کے قیام کی تحریک منظور کرلی ہے۔
منگل کو قومی اسمبلی کے اجلاس میں پارلیمانی کمیشن بنانے کی تحریک وزیرِ خارجہ شاہ محمود قریشی نے پیش کی۔
تحریک کے متن میں کہا گیا ہے کہ کمیٹی تحقیقات کے لیے ٹرمز آف ریفرنس تیار کرے گی اور آئندہ انتخابات میں دھاندلی کی روک تھام کے لیے مناسب اقدامات تجویز کرے گی۔
اس موقع پر وزیرِ خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ تحریکِ انصاف شفافیت کی قائل ہے۔ انتخابات کی شفافیت کے لیے سب کچھ عوام کے سامنے رکھنے کو تیار ہیں۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ اپوزیشن کو 2018ء کے انتخابات پر شکوک و شبہات ہیں۔ ہم نے حزبِ اختلاف کے مطالبات پر سنجیدگی سے غور کیا۔ ہم شفافیت کو یقینی بنانے کے لیے کچھ بھی پوشیدہ نہیں رکھیں گے۔ عوام کے نمائندوں پر مشتمل بااختیار خصوصی کمیٹی بنائی جائے گی جس کی سربراہی حکومتی جماعت کے پاس ہوگی۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ خصوصی کمیٹی کا چیئرمین وزیرِ اعظم کی مشاورت سے حکومت نامزد کرے گی۔ کمیٹی قومی اسمبلی کے ارکان پر مشتمل ہوگی اور اس میں سینیٹ کا کوئی رکن شامل نہیں ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ ایوان کی رائے سے جو کمیٹی تشکیل دی جائے گی وہ بااختیار ہوگی۔ گزشتہ دور حکومت میں بھی عوامی نمائندوں کی متفقہ رائے سے ایک کمیٹی بنائی گئی تھی جس کی صدارت حکومت کے نامزد اسحاق ڈار کرتے تھے۔
مسلم لیگ (ن) کے احسن اقبال نے ایوان سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پارلیمانی کمیٹی سے متعلق ٹی او آرز پہلے سے طے کرنا چاہئیں۔ کوئی بھی جماعت ٹی او آرز پیش کر سکتی ہے، انہیں منظور کرنا چاہیے۔
پیپلز پارٹی کی رہنما شازیہ مری نے کہا کہ پیپلز پارٹی کی جانب سے بھی ٹی او آرز پیش کیے جائیں گے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ کمیٹی کا چیئرمین اپوزیشن کے کسی رہنما کو بنایا جائے۔
واضح رہے کہ مسلم لیگ (ن) سمیت حزبِ اختلاف کی تمام جماعتوں نے 25 جولائی کو ہونے والے عام انتخابات میں دھاندلی کے الزامات عائد کیے تھے اور مبینہ دھاندلی کی تحقیقات کے لیے پارلیمانی کمیشن بنانے کا مطالبہ کیا تھا۔
پاکستان پیپلز پارٹی کے پیر کو ہونے والے ایک اجلاس کے بعد پارٹی کے سربراہ بلاول بھٹو زرداری نے حکومت سے کمیشن کے فوری قیام کا مطالبہ کیا تھا۔