ایران کے صوبہٴ سیستان بلوچستان کے ڈپٹی گورنر کی سربراہی میں ایک 20 رکنی وفد گوادر پہنچا ہے، جہاں وہ بلوچستان کے اعلیٰ حکام کے ساتھ تین روزہ بارڈر کمیشن کے اجلاس میں شرکت کرے گا۔
بتایا گیا ہے کہ اجلاس میں سیستان اور بلوچستان کے درمیان تجارت کو فروغ دینے، پاک ایران سرحد پر پیش آنے والے واقعات سمیت دیگر معاملات پر غور و خوض کیا جائے گا۔
حکومت بلوچستان کے شعبہٴ تعلقات عامہ کی طرف سے جاری ہونے والے بیان میں بتایا گیا ہے کہ بلوچستان کے ساحلی شہر گوادر میں پاک ایران مشترکہ سرحدی کمیشن کا 21واں اجلاس شروع ہوگیا ہے۔ اجلاس میں سرحدی صورتحال، دوطرفہ سیکورٹی معاملات، امیگریشن، تجارت اور راہداری نظام سے متعلق امور زیر بحث آئیں گے۔
پاک ایران جوائنٹ بارڈر کمیشن کے اجلاس میں پاکستانی وفد کی قیادت چیف سیکرٹری بلوچستان اورنگ زیب حق کر رہے ہیں۔ سکریٹری داخلہ بلوچستان، آئی جی پولیس اور دیگر سول و عسکری حکام بھی اجلاس میں شریک ہیں۔
ایرانی وفد کی سربراہی ڈپٹی گورنر سیستان علی اصغر میر شکاری کر رہے ہیں۔
جوائنٹ بارڈر کمیشن کا اجلاس تین روز جاری رہےگا۔ گوادر میں پاک ایران جوائنٹ بارڈر کمیشن کے اجلاس کے انعقاد کے موقع پر گوادر کی اہم شاہراہوں پر سیکورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کئے گئے ہیں۔
ایران کے صدر حسن روحانی نے گزشتہ سال نیو یارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس کے موقع پر سابق وزیر اعظم نواز شریف سے ملاقات کے دوران پاک چین اقتصادی راہداری کے منصوبے میں شامل ہونے کی خواہش کا اظہار کیا تھا، جس کا پاکستان کی حکومت نے خیرمقدم کیا ہے۔