گوادر: مسلح افراد کی فائرنگ سے سکیورٹی ادارے کے دو اہل کار ہلاک

جیونی کے لیویز حکام کے مطابق، نیوی اہل کار مغرب سے پہلے جبونی بازار سے اپنے ساتھیوں کےلئے اپنی گاڑی میں افطار لے جا رہے تھے کہ راستے میں دو موٹر سائیکلوں پر سوار چار مسلح افراد نے گاڑی پر اندھا دُھند فائرنگ شروع کر دی

بلوچستان کے جنوبی ساحلی ضلع گوادر میں دہشت گردی کے ایک تازہ واقعہ میں سکیورٹی ادارے کے دو اہل کار ہلاک اور تین دوسرے زخمی ہوگئے۔

جیونی کے لیویز حکام کے مطابق، نیوی اہل کار مغرب سے پہلے جبونی بازار سے اپنے ساتھیوں کےلئے اپنی گاڑی میں افطار لے جا رہے تھے کہ راستے میں دو موٹر سائیکلوں پر سوار چار مسلح افراد نے گاڑی پر اندھا دُھند فائرنگ شروع کر دی۔

فائرنگ سے نیوی کا ایک افسر موقع پر ہلاک اور چار دوسرے زخمی ہوگئے۔ زخمیوں کو دوسری گاڑیوں میں کراچی منتقل کیا جا رہا تھا کہ راستے میں ایک اور اہل کار نے زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ دیا، جبکہ تین زخمیوں کی حالت خطرے سے باہر بتائی گئی ہے۔

واقعے کے بعد، سکیورٹی اداروں نے علاقے میں سرچ آپریشن شروع کر دیا ہے۔ اس واقعہ کی ذمہ داری تاحال کسی گروپ یا تنظیم کی طرف سے قبول نہیں کی گئی ہے۔

ضلع گوادر میں اس سے پہلے بھی سکیورٹی اداروں کے اہل کاروں پر جان لیوا حملے ہوتے رہے ہیں۔

گزشتہ ماہ اسی ضلع میں سکیورٹی اداروں کے اہلکاروں پر دو مختلف حملوں میں ایک سکیورٹی اہل کار ہلاک اور پانچ زخمی ہوگئے تھے، جبکہ اس سے پہلے گوادر میں دوسرے صوبوں سے آنے والے تقریباً 14 مزدوروں کو نشانہ بنا کر ہلاک کیا گیا۔

شورش زدہ اس جنوب مغربی صوبہٴ بلوچستان کے ضلع گوادر کو پاک چین اقتصادی راہداری میں کلیدی حیثیت حاصل ہے۔ پاکستان اور چین کے درمیان ہونے والے تقریباً 57 ارب ڈالر کے مالیاتی منصوبے پاک چین اقتصادی راہداری کا بڑا حصہ اسی ضلع سے گزر کر گوادر کی بندرگاہ پہنچتا ہے۔ 57 ارب ڈالر سے زائد مالیت کے پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے کے تحت چین کے شہر کاشغر سے پاکستان کے صوبہ بلوچستان کے ساحلی شہر گوادر تک مواصلات، بنیادی ڈھانچے، توانائی کے منصوبوں اور صنعتوں کا جال بچھایا جانا ہے۔