سوات: نجی اسکول میں فائرنگ کی تحقیقات کے لیے دو رکنی کمیٹی تشکیل

پاکستان کے صوبے خیبر پختونخوا کی وادی سوات میں حال ہی میں نجی اسکول میں پیش آنے والے فائرنگ کے واقعے کی تحقیقات کے لیے دو رکنی کمیٹی تشکیل دی گئی ہے۔

پشاور میں محکمہ داخلہ کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق دو رکنی کمیٹی میں ایڈیشنل سیکریٹری داخلہ اور جوڈیشل و پولیس فورس کے ڈپٹی انسپکٹر جنرل انوسٹی گیشن شامل ہوں گے۔ دو رکنی ٹیم کو مینگورہ سے ملحق علاقے کے سنگوٹہ پبلک اسکول میں فائرنگ واقعے کی تحقیقات چار روز میں مکمل کرکے رپورٹ جمع کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

اس سے قبل ملاکنڈ ڈویژن کے ریجنل پولیس انسپکٹر جنرل ناصر محمود ستی نے سوات کے ایس پی انوسٹی گیشن کی قیادت میں پانچ رکنی تحقیقاتی ٹیم کے ذریعے تحقیقات کرنے کی ہدایت دی تھی۔

تاہم سوات سے تعلق رکھنے والے صحافی عیسیٰ خان خیل کے مطابق اس پانچ رکنی ٹیم کی تشکیل پر مقامی, سیاسی و سماجی حلقوں کی جانب سے تحفظات کا اظہار کیا گیا تھا۔

SEE ALSO: سوات: اسکول وین پر فائرنگ سے ایک طالبہ ہلاک، پانچ زخمی

عیسیٰ خان خیل کا کہنا ہے کہ ابھی تک اس پانچ رکنی ٹیم نے تحقیقاتی عمل میں کسی قسم کی پیش رفت کے بارے میں کوئی بیان بھی جاری نہیں کیا ہے۔

خیبر پختونخوا حکومت کے محکمہ داخلہ نے بدھ کو جاری کردہ ایک اعلامیے میں ایڈیشنل سیکریٹری اور ڈی آئی جی پر مشتمل ٹیم کو ہدایت کی ہےکہ وہ مبینہ پولیس اہلکار کی جسمانی و ذہنی کیفیت، خاندانی پسِ منظر اور حالات سمیت مکمل تحقیقاتپر مبنی رپورٹ جمع کرائے۔

پانچ رکنی تفتیشی ٹیم کو ملزم کا میڈیکل ٹیسٹ،سی ڈی آر اور سابق ریکارڈ چیک کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

اعلامیے میں دو رکنی کمیٹی کو یہ ہدایت بھی کی گئی ہے کہ وہ تحقیقات کی روشنی میں آئندہ اس قسم کی واقعات کی روک تھام کے لی ایس او پیز کے بارے میں تجاویز یا سفارشات مرتب کریں۔

احتجاج و مذمت

سوات کے سنگوٹہ پبلک اسکول میں فائرنگ کے واقعے کے خلاف چار باغ میں بدھ کو ایک احتجاجی مظاہرہ اور جلسہ ہوا جس میں ہلاک ہونے والی بچی کے والد سمیت شرکا نےاس واقعے کی غیرجانبدار تحقیقات کرنے اور مبینہ ملزم پولیس کانسٹیبل کو قرار واقعی سزا دینے کا مطالبہ کیا ہے۔

مظاہرے میں شریک افراد نے اس قسم کے واقعات پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سوات کے پُر امن ماحول کو جان بوجھ کر خراب کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔

پشاور ہائی کورٹ مینگورہ بینچ بار ایسوسی ایشن کے صدر مجاہد فاروق ایڈوکیٹ نے ایک بیان میں بچیوں کی اسکول وین پر پولیس اہلکار کی فائرنگ کی شدید مذمت کی ہے۔

Your browser doesn’t support HTML5

سوات میں احتجاج: 'امن کے بغیر جینا ناممکن ہے'

انہوں نے کہا کہ واقعہ انتہائی افسوس ناک اور سنگین نوعیت کا ہے جس سے خوف وہراس پھیل گیا ہے۔ انہوں نے پولیس حکام سے مطالبہ کیا کہ واقعے کی تحقیقات جلد از جلد مکمل کر کے ملزم کو قرار واقعی سزا دلوائی جائے۔

سانحہ سنگوٹہ کے خلاف سوات بار ایسوسی ایشن نے بھی ہنگامی اجلاس طلب کیا جس کی صدارت سعیدخان ایڈووکیٹ نے کی۔ اجلاس میں شرکا کا کہنا تھا کہ اسکول میں جس پولیس اہلکار کی فائرنگ سے معصوم بچی جاں بحق اور کئی زخمی ہوئیں اس اہلکارکو فوری اور سخت سزادی جائے۔

شرکا کا مزید کہنا تھا کہ سانحہ سنگوٹہ کی وجہ سے طلبہ،والدین اور اساتذہ سمیت عوام میں تشویش پائی جاتی ہےاور پورے علاقے میں پریشانی کی لہردوڑگئی ہے۔