سعودی عرب میں مسلمانوں کے مقدس ترین مقام مسجد الحرام میں رمضان کے آغاز پر ایسے افراد نے عمرہ ادا کیا اور عبادات کیں جن کو کرونا ویکسین لگائی جا چکی ہے یا وہ وبا سے صحت یاب ہونے کے بعد وائرس کے مقابلے میں مدافعت رکھتے ہیں۔
خبر رساں ادارے 'اے ایف پی' کے مطابق ماہ صوم کے پہلے روزے مسجد الحرام میں تراویح بھی ادا کی گئی۔ اس موقع پر نمازِ تراویح میں شریک افراد نے سماجی دوری برقرار رکھی۔
سعودی عرب کی وزارتِ حج و عمرہ نے پہلے ہی اعلان کر دیا تھا کہ مسجد الحرام میں ان افراد کو ہی داخل ہونے اور عبادات کی اجازت ہو گی جنہوں نے ویکسین لگوا لی ہو یا وہ وبا سے صحت یاب ہو چکے ہیں۔ یعنی ان میں وبا کا مقابلہ کرنے کی قوتِ مدافعت پیدا ہو چکی ہو۔
حکام نے مسجد الحرام میں داخل ہونے کے لیے کرونا کے مقابلے میں قوتِ مدافعت رکھنے والے افراد کو تین مختلف درجوں میں تقسیم کیا ہے۔ پہلے درجے میں وہ لوگ شامل ہیں جن کو کرونا ویکسین کی دو خوراکیں لگائی جا چکی ہیں۔ دوسرے درجے میں وہ لوگ ہیں جنہیں گزشتہ دو ہفتوں کے دوران کرونا ویکسین کی پہلی خوراک لگائی گئی ہے۔ جب کہ تیسرا درجہ ان لوگوں کا ہے جو وبا سے متاثر ہوئے تھے اور اب صحت یاب ہو چکے ہیں۔
سعودی میڈیا کے مطابق وزارتِ حج و عمرہ کی نئی پالیسی کے تحت مسجد الحرام میں رمضان کے دوران یومیہ 50 ہزار افراد عمرہ ادا کر سکیں گے جب کہ ایک لاکھ کے قریب افراد عبادت کے لیے یومیہ مسجد میں داخل ہو سکیں گے۔
ابھی یہ واضح نہیں ہے کہ حکومت کی نئی پالیسی سعودی عرب میں کرونا وائرس کا پھیلاؤ روکنے میں معاون ہو گی اور اس پالیسی کو حج کے لیے بھی برقرار رکھا جائے گا یا نہیں۔
گزشتہ برس سعودی عرب نے حج کے شرکا کی تعداد انتہائی محدود کر دی تھی۔ کرونا وائرس کے پھیلاؤ سے قبل 2019 میں حج میں لگ بھگ 25 لاکھ افراد شریک ہوئے تھے۔ البتہ 2020 میں کرونا وبا کے پھیلاؤ کے سبب صرف 10 ہزار افراد نے حج کیا تھا۔
سعودی عرب میں اب تک وبا کے چار لاکھ کیسز سامنے آئے ہیں جب کہ چھ ہزار سات سو سے زائد اموات ہوئی ہیں۔
واضح رہے کہ وزارتِ حج و عمرہ پہلے ہی اعلان کر چکی ہے کہ رمضان میں عمرہ ادا کرنے والوں کو صرف ایک بار عمرہ ادا کرنے کی اجازت ہو گی۔ اسی طرح عبادات کی ادائیگی کے لیے خصوصی پاس جاری کیے جا رہے ہیں۔ ان اجازت ناموں کے حصول کے لیے 'اعتمرنا' کے نام سے خصوصی ایپلی کیشن جاری کی گئی ہے۔
'اعتمرنا' کے ذریعے ہی نمازِ تراویح میں شرکت کے اجازت نامے بھی جاری کیے جا رہے ہیں۔ اور صرف ان ہی افراد کو مسجد الحرام میں داخل ہونے کی اجازت دی جا رہی ہے جن کے پاس خصوصی پاس موجود ہیں۔
سعودی وزارتِ داخلہ بھی اعلان کر چکی ہے کہ ایسے افراد جو کہ خصوصی اجازت نامے کے بغیر عمرہ ادا کر رہے ہیں گے ان پر 10 ہزار سعودی ریال (لگ بھگ ڈھائی ہزار ڈالرز) کا جرمانہ عائد کیا جائے گا۔
اسی طرح وہ افراد جو کہ بغیر اجازت نامے کے مسجد الحرام میں داخل ہوں گے ان پر ایک ہزار ریال (ڈھائی سو ڈالرز) کا جرمانہ ہوگا۔
'گلف نیوز' کی ایک رپورٹ کے مطابق مسجد الحرام اور مسجد نبوی کے انتظامات دیکھنے والے حکام کا کہنا ہے کہ کرونا وائرس کے باعث بندش کے بعد چار اکتوبر 2020 کے بعد سے مارچ کے اختتام تک 32 لاکھ افراد نے عمرہ ادا کیا ہے۔
خیال رہے کہ سعودی حکام کی جانب سے 70 برس سے زائد عمر کے افراد کو عمرہ ادائیگی کے اجازت نامے جاری نہیں کیے جا رہے۔ صرف ان افراد کو عمرہ ادا کرنے کی اجازت دی جا رہی ہے جن کی عمر 18 سے 69 برس کے درمیان ہے۔