سابق وزیرِ اعظم اور چیئرمین تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی)عمران خان کو اٹک جیل میں 'بی' کلاس کی سہولت دے دی گئی ہے۔
محکمۂ داخلہ پنجاب نے گیارہ اگست کو عمران خان کو اٹک جیل میں 'بی' کلاس دینے کا نوٹی فکیشن جاری کیا تھا جس پر عمل کر دیا گیا ہے۔ البتہ اُنہیں فی الحال اڈیالہ جیل منتقل کرنے کے حوالے سے کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا۔
ذرائع محکمۂ داخلہ پنجاب کے مطابق عمران خان کو جیل میں ایک عدد ایئر کولر، پنکھا، ایک پلنگ، میز، کرسی، رنگین ٹی وی، اخبارات اور کتابوں کی سہولت میسر ہے۔
عمران خان کو ایک الگ سیل میں رکھا گیا ہے جہاں وہ چہل قدمی بھی کر سکتے ہیں۔ اِس کے علاوہ سیل کے واش روم کو بھی بہتر بنا دیا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق عمران خان کو جیل میں پہلے ہی روز جائے نماز، قرآن پاک اور شیونگ کا سامان فراہم کر دیا گیا تھا۔
عمران کی اہلیہ بشری بی بی نے بھی محکمۂ داخلہ پنجاب کو لکھے گئے ایک خط میں عمران خان کو جیل میں 'بی' کلاس دینے کی درخواست کی تھی اور مؤقف اختیار کیا تھا کہ پاکستان پرزنز رولزکے رول 243 اور 248کے تحت عمران خان بطور سابق وزیراعظم جیل میں 'بی' کلاس کے مستحق ہیں۔
سابق وزیراعظم عمران خان اِس وقت اٹک جیل میں قید ہیں۔ اُنہیں اسلام آباد کی سیشن عدالت نے توشہ خانہ کیس میں تین سال قید کی سزا دی تھی۔
بشریٰ بی بی نے اپنی درخواست میں عمران خان کو جیل میں گھر کا کھانا دینے، علاج معالجے کے لیے ذاتی معالج کی سہولت اور اٹک سے اڈیالہ جیل منتقلی کی درخواست کی تھی۔
SEE ALSO: بین الاقوامی قانون کے تحت عمران خان سمیت ہر قیدی کو انسانی حقوق حاصل ہیں، امریکی محکمہ خارجہذرائع محکمہ داخلہ پنجاب کے مطابق عمران خان کو گھر کا کھانے دیے جانے کا فیصلہ نہیں کیا گیا۔ اُن کو جیل میں ہی الگ پکا ہوا کھانا دیا جا رہا ہے جسے ڈاکٹرز چیک کرتے ہیں۔
محکمہ داخلہ پنجاب نے بشرٰی بی بی کی جانب سے لکھے گئے خط کے جواب میں اُنہیں کہا ہے کہ عمران کو اٹک جیل میں پہلے سے بی کلاس دے دی گئی ہے۔ جس کے نوٹی فکیشن کی کاپی بھی اُنہیں فراہم کر دی گئی ہے۔
ذرائع محکمۂ داخلہ کے مطابق عمران خان کو جیل کا سرکاری ڈاکٹر چیک کرتا ہے اور اُنہیں باقاعدگی سے ادوایات دی جا رہی ہیں جب کہ اُنہیں ذاتی معالج کی سہولت فی الحال نہیں دی جا سکتی۔