امریکہ نے کہا ہے کہ پاکستان کی جیل میں بند سابق وزیرِ اعظم عمران خان سمیت ہر قیدی کو انسانی حقوق حاصل ہیں۔امریکی محکمہ خارجہ کے ڈپٹی پرنسپل ترجمان ویدانت پٹیل معمول کی پریس بریفنگ میں سوالوں کے جواب دے رہے تھے۔
ان سے سوال کیا گیا کہ آیا امریکہ کو اس بارے میں کوئی تشویش ہے کہ پاکستان کے سابق وزیرِ اعظم عمران خان کو جو اس وقت قید میں ہیں جیل میں ہلاک کیا جا سکتا ہے؟
جواب میں ترجمان پٹیل نے کہا،" پاکستان میں ہمارے شراکت داروں کے لیے ہمارا واضح پیغام ہے کہ کوئی بھی شخص اگر جیل میں ہے تو اسے وہ تمام انسانی حقوق حاصل ہونے چاہئیں جن کا تقاضا بین الاقوامی قانون کرتا ہے اوریہی امر یہاں بھی واقع ہے۔ جیسا کہ عمران خان کا کیس ہے، اس بارے میں مزید تفصیل پاکستان ہی بیان کر سکتا ہے۔"
یاد رہے کہ امریکی محکمہ خارجہ کی جانب سے اس سے پہلے بھی عمران خان کے خلاف متعدد مقدمات قائم کرنے اور پاکستان میں سابق وزیرِ اعظم شہباز شریف کی انتظامیہ کے عمران خان کے خلاف اقدامات کے بارے میں سوالات کے جواب میں یہی کہا جاتا رہا ہے کہ امریکہ پاکستان اور دنیا بھر میں کسی بھی ملک میں کسی ایک جماعت یا کسی ایک فرد کے بارے میں کوئی موقف نہیں رکھتا۔
جمعرات کو محکمہ خارجہ میں معمول کی پریس بریفنگ کے دوران ترجمان ویدانت پٹیل سے سوال کیا گیا کہ آیا امریکہ پاکستان میں جمہوریت کی موجودہ صورتِ حال سے مطمئن ہے تو جواب میں ترجمان نے گزشتہ روز دیے گئے اپنے بیان کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ امریکہ پاکستان میں نگراں حکومت کے ساتھ مل کر کام کرنے کے لیے تیار ہے۔
انہوں نے کہا،" پاکستان میں نگراں حکومت قائم ہو گئی ہے اور ہم متعدد امور پر پاکستان کے ساتھ مل کر کام کرنے کے منتظر ہیں، خاص طور پر ایسے میں جب وہ آئندہ عام انتخابات منعقد کروانے کی تیاری کر رہے ہیں۔
پاکستان میں سینیٹر انوار الحق کے نگراں وزیرِ اعظم مقرر کیے جانے پر، بدھ کے روز امریکی وزیرِ خارجہ انٹنی بلنکن نے 'ایکس' پر اپنے ایک پیغام میں انہیں مبارکباد دی تھی۔
جمعرات کو پاکستان کی نگراں کابینہ نے بھی حلف اٹھا لیا ہے۔صدر عارف علوی نے نگران کابینہ کے ارکان سے حلف لیا۔
فورم