حالیہ رپورٹوں سے ظاہر ہوا ہے کہ دنیا بھر میں ہاتھیوں کی نسل شدید خطرے میں ہے۔
دنیا کے ان آٹھ ممالک کے وزراء جہاں جنگلی ہاتھیوں کی نسل موجودہے، منگل کے روز نئی دہلی میں ایک کانفرنس میں شریک ہوئے۔ جس میں ہاتھیوں کی نسل بچانے کے مختلف پہلوؤں پر غور کیا گیا۔
جنگلی حیات کے ماہرین کا کہناہے کہ دنیا بھر میں جنگلی ہاتھیوں کی تعداد مسلسل گھٹ رہی ہے۔
کانفرنس میں تقریر کرتے ہوئے بھارت کے ماحولیات کے وزیر جے رام رمیش نے کہا کہ ہاتھیوں کی نسل کو کان کنی اور جنگل کاٹ کر زمین کو ترقیاتی مقاصد کے لیے استعمال کرنے کے باعث خطرات کا سامنا ہے۔ اور اس کے ساتھ ساتھ اسے ایک اور بڑا خطرہ ہاتھی دانتوں کے غیر قانونی کاروبار سے بھی ہے۔
رمیش کا یہ بھی کہناتھا کہ ہاتھیوں کو وہ اہمیت نہیں دی جارہی جو معدومی کے خطرے سے دوچار دوسرے جنگلی جانوروں مثلاً شیروں کو حاصل ہے۔
اس کانفرنس میں بوسٹوانا ، کانگو، انڈونیشیا، کینیا، سری لنکا ، تنزانیہ اور تھائی لینڈ کے وفود نے شرکت کی۔
ایسوسی ایٹڈ پریس کی ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ایک اندازے کے مطابق اس وقت ایشیائی جنگلی ہاتھیوں کی کل تعداد 38 اور 52 ہزار کے درمیان ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ وائلڈ لائف کے ماہرین کے اندازوں کے مطابق براعظم افریقہ میں ہاتھیوں کی تعداد پونے پانچ لاکھ سے چھ لاکھ نوے ہزار کے درمیان ہے۔