بھارت نے چین میں کووڈ انفیکشن میں اضافے کے بعد اپنے صحت کے نظام کو ملک میں نئے کیسز پر قابو پانے کے لیے تیار کر رہا ہے۔
بھارت کے ماہرین کا کہنا ہے کہ ملک کی آبادی کی آبادی کا ایک بڑا حصہ یا تو وبا سے بچاؤ کی ویکسین لگوا چکا ہے یا وائرس سے متاثر ہونے کے بعد اس کے اندر قدرتی مدافعت پیدا ہو چکی ہے، اس لیے وہ کرونا وائرس کی کسی نئی اور ہلاکت خیز لہر سے محفوظ رہ سکتا ہے۔
بھارت کرونا کی عالمی وبا سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والے ملکوں میں دوسرے نمبر پر رہا ہے ۔ عالمی ادارہ صحت کے مطابق بھارت میں 3 جنوری 2020 سے جب کرونا وائرس شروع ہوا تھا، 23 دسمبر 2022 تک چار کروڑ 46 لاکھ سے زیادہ کیسز رپورٹ ہو چکے ہیں جب کہ اس عرصے کے دوران ہونے والی ہلاکتوں کی تعداد پانچ لاکھ 30 ہزار سے زیادہ ہے۔
Your browser doesn’t support HTML5
مقامی میڈیا نے جمعرات کو اپنی رپورٹوں میں بتایا ہے کہ صحت کے حکام کا کہنا ہے کہ وہ اگلے مہینے ملک بھر میں کرونا کے کیسز میں اضافے کی توقع کر رہے ہیں۔
یہ خدشہ ایک ایسے موقع پر ظاہر کیا گیا ہے جب کہ مشرقی ایشیا کے ممالک میں اس وبا کی تازہ لہر کو شروع ہوئے ایک مہینے سے زیادہ ہو چکا ہے۔
SEE ALSO: نقلی مریض فرضی علاج، بھارت کے اسپتالوں میں ہوکیا رہا ہے؟دنیا کے مختلف حصوں بالخصوص چین میں کووڈ پھیلنے کی اطلاعات کے بعد بھارتی حکومت نے چین، جاپان، جنوبی کوریا، ہانگ کانگ اور تھالی لینڈ سمیت وائرس سے زیادہ متاثر ہونے والے ملکوں سے آنے والے مسافروں کے لیے کووڈ کے منفی ٹیسٹ کی رپورٹ پیش کرنا لازمی قرار دے دیا ہے۔
جب کہ بیرونی ملکوں سے آنے والےدیگر مسافروں کے حوالے سے یہ حکمت عملی اپنائی گئی ہے کہ مسافروں میں سے دو فی صد کی جانچ پڑتال کی جائے گی۔
بھارت کی مرکزی حکومت نے ریاستوں سے کہا ہے کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ ان کے اسپتالوں میں کووڈ کے ممکنہ کیسز سے نمٹنے کے لیے تمام انتظامات موجود ہیں جن میں مناسب مقدار میں آکسیجن اور وینٹی لیٹر شامل ہیں۔
SEE ALSO: بھارت: کرونا کیسز میں اضافے پر حفاظتی اقدامات، کئی ممالک سے آنے والوں کے لیے منفی رپورٹ لازم قراربھارت نے اس سال کے شروع میں وائرس سے بچاؤ کے لیے چہرے کے ماسک کی پابندی میں نرمی کر دی تھی، تاہم کرونا کیسز میں اضافے کے باوجود یہ نرمی برقرار ہے ۔لیکن بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے گزشتہ ہفتے لوگوں پر زور دیا تھا کہ وہ کووڈ کے خطرے سے چوکس رہیں اور احتیاطی تدابیر کریں۔ انہوں ماسک کا استعمال دوبارہ شروع کرنے کی ضرورت پر بھی زور دیا تھا۔
بھارتی حکام لوگوں پریہ زور بھی دے رہے ہیں کہ وہ وبا سے بچاؤ کی ویکسین لگوائیں۔
(انجنا پسریچا۔ وی اے او نیوز)