گزشتہ سال کے مقابلے میں رواں سال کے پہلے چھ ماہ کے دوران غیر ملکی سرمایہ کاری میں بیالیس اعشاریہ آٹھ (42.8) فیصد کمی آئی۔
بھارت میں 2012ء کے پہلے چھ ماہ کے دوران دس اعشاریہ چار (10.4) ارب ڈالر کی غیر ملکی سرمایہ کاری کی گئی، جو گزشتہ سال کے مقابلے میں بیالیس اعشاریہ آٹھ (42.8) فیصد کم ہے۔
یہ جائزہ عالمی سرمایہ کاری کے رجحان پر نظر رکھنے والے اقوام متحدہ کی کانفرنس برائے تجارت اور ترقی (یواین سی ٹی اے ڈی) نامی ادارے نے اپنی تازہ ترین رپورٹ میں کیا ہے۔
اس کے مطابق مجموعی طور پر دنیا بھر میں بھی اس عرصے کے دوران غیر ملکی سرمایہ کاری (ایف ڈی آئی) کے بہاؤ میں آٹھ فیصد کمی ہوئی جس کی وجہ اپریل اور جون کے درمیان عالمی معیشت کو لگنے والے دھچکے ہیں۔
امریکہ میں سرمایہ کاری میں 37 ارب ڈالر اور بی آر آئی سی ( برازیل، روس، بھارت اور چین) ممالک میں اس بہاؤ میں 23 ارب ڈالر کی کمی عالمی رجحان میں مندی کی بڑی وجوہات بیان کی گئیں ہیں۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ترقی پذیر ملکوں، خاص طور پر ایشیاء میں، بیرونی سرمایہ کاری کے موجودہ رجحانات باعثِ پریشانی ہیں، اور ایف ڈی آئی کا رُخ بنیادی ڈھانچے، زراعت اور ماحول دوست معاشی شعبوں میں ترقی کی طرف موڑنے کی مہم بدستور ایک کٹھن ہدف ہے۔
پاکستان میں بھی رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں غیر ملکی سرمایہ کاری میں 67 فیصد کمی آئی ہے۔
یہ جائزہ عالمی سرمایہ کاری کے رجحان پر نظر رکھنے والے اقوام متحدہ کی کانفرنس برائے تجارت اور ترقی (یواین سی ٹی اے ڈی) نامی ادارے نے اپنی تازہ ترین رپورٹ میں کیا ہے۔
اس کے مطابق مجموعی طور پر دنیا بھر میں بھی اس عرصے کے دوران غیر ملکی سرمایہ کاری (ایف ڈی آئی) کے بہاؤ میں آٹھ فیصد کمی ہوئی جس کی وجہ اپریل اور جون کے درمیان عالمی معیشت کو لگنے والے دھچکے ہیں۔
امریکہ میں سرمایہ کاری میں 37 ارب ڈالر اور بی آر آئی سی ( برازیل، روس، بھارت اور چین) ممالک میں اس بہاؤ میں 23 ارب ڈالر کی کمی عالمی رجحان میں مندی کی بڑی وجوہات بیان کی گئیں ہیں۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ترقی پذیر ملکوں، خاص طور پر ایشیاء میں، بیرونی سرمایہ کاری کے موجودہ رجحانات باعثِ پریشانی ہیں، اور ایف ڈی آئی کا رُخ بنیادی ڈھانچے، زراعت اور ماحول دوست معاشی شعبوں میں ترقی کی طرف موڑنے کی مہم بدستور ایک کٹھن ہدف ہے۔
پاکستان میں بھی رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں غیر ملکی سرمایہ کاری میں 67 فیصد کمی آئی ہے۔