بھارت کی جنوبی ریاست کیرالا میں بدھ کے روز اس وقت ہنگامے پھوٹ پڑے جب دو عورتیں، ایک ہندو عبادت گاہ میں خواتین کے داخلے پر صدیوں پرانی پابندی کی خلاف ورزی کرتے، مندر میں داخل ہو گئیں۔
پولیس نے کیرالا کے صدر مقام تری وندرم میں برہم مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس کے گولے اور پانی کی بوچھاڑ کا استعمال کیا۔
پولیس کے مطابق دونوں خواتین، جن کی عمریں 40 سال سے زیادہ بتائی جا رہی ہیں، سورج طلوع ہونے سے پہلے ایک چوٹی پر بنے سبراملا مندر میں داخل ہوئیں۔
مندر میں عورتوں کے داخلے کے خلاف ریاست کیرالا کے کئی دوسرے شہروں میں بھی احتجاجی مظاہرے ہوئے۔
سبراملا مندر میں 10 سے 50 سال تک کی عمروں کی خواتین کے داخلے پر پابندی ہے۔ عقیدت مندوں کا کہنا ہے کہ اس عمر کی عورتوں کے خاص ایام کی وجہ سے مندر پلید ہو سکتا ہے۔
ہندو عقیدے کے مطابق بچہ پیدا کرنے کی عمر کے دوران عورتیں ناپاک ہوتی ہیں اور انہیں مذہبی رسومات میں حصہ لینے کی اجازت نہیں دی جاتی۔
ماضی میں بھی کئی عورتوں نے مندروں میں داخل ہونے کی کوشش کی، لیکن ہندو عقیدت مندوں نے ان کی کوششوں کو ناکام بنا دیا۔
پچھلے سال ستمبر میں بھی ریاست کیرالا میں اس وقت پرتشدد مظاہرے پھوٹ پڑے تھے جب بھارت کی سپریم کورٹ نے مندر میں عورتوں کے داخلے پر پابندی کو غیر قانونی قرار دے دیا تھا۔
کیرالا کے وزیر اعلیٰ پناری وجے یان نے بدھ کے روز نامہ نگاروں کو بتایا کہ پولیس سبراملا مندر میں داخل ہونے کی خواہش رکھنے والے ہر فرد کو تحفظ فراہم کرے گی۔
بھارتی سپریم کورٹ مندر میں داخلے سے متعلق اپنے فیصلے کے خلاف ایک اپیل کی سماعت اس مہینے کے آخر میں کرے گی۔