بھارتی شہر ممبئی میں گزشتہ روز یعنی بدھ 13 جولائی کو یکے بعد دیگرے تین بم دھماکے ہوئے ۔زاویری بازار، اوپیرا اور دادر میں ہونے والے ان دھماکوں میں ایک درجن سے زائد افراد ہلاک اور 100زخمی ہوئے ۔ اسے عجب اتفاق کہیئے یا کچھ اور پچھلے تین سال میں 13تاریخ کو ہی چار مرتبہ بم دھماکے ہوچکے ہیں۔
گزشتہ سال 13فروری کو پونے کی مشہور جرمن بیکری میں بم دھاکا ہوا جِس میں 17 افراد ہلاک اور 60 زخمی ہوئے۔ ویلنٹائن ڈے سے ایک روز پہلے ہونے والے دھماکوں کا مقصد زیادہ سے زیادہ لوگوں کو شکار بنانا تھا کیوں کہ ویلنٹائن ڈے کی وجہ سے بیکری پر غیر معمول رش ہوتا ہے۔ یہاں غیر ملکیوں کی بھی بڑی تعداد آتی ہے ۔
13مئی دوہزار سات کو جے پور میں پندرہ منٹ کی مختصر مدت میں یک نہ شدنو شد، 9بم دھماکے ہوئے ۔ یہ دھماکے بھارت کی پنک سٹی کے نام سے مشہور جےپور کے مختلف علاقوں میں ہوئے ۔ یہاں بیرون ملک سے آنے والے سیاحوں کی بڑی تعداد موجود ہوتی ہے ۔ دھماکوں کے نتیجے میں 68 افراد ہلاک اور 214 زخمی ہوئے۔
13ستمبر دوہزار سات کودارالحکومت نئی دہلی کے علاقے کرول باغ، کناٹ پلیس اور گریٹر کیلاش میں ایک کے بعد ایک چھ بم دھماکے ہوئے جن میں 26 افراد لقمہ اجل بن گئے۔ جن مقامات پر دھماکے ہوئے وہ رش والے بھیڑ بھاڑ والے علاقے شمار ہوتے ہیں۔
ان دھماکوں کے حوالے سے بعض باتیں غور طلب رہیں ۔ مثلاًجرمن بیکری کے علاوہ باقی تمام مقامات پر ایک سے زیادہ دھماکے ہوئے ۔ دھماکوں کا درمیانی وقت نہایت کم رہا۔ دھماکے زیادہ تر مصروف و مشہور بازاروں میں ہوئے ۔ تمام دھماکے شام کے وقت ہوئے جس کا مقصد زیادہ سے زیادہ لوگوں کو اپنا نشانہ بنانا تھا کیوں کہ شام کے اوقات میں ان مقامات پر زیادہ بھیڑ ہوتی ہے۔
یہ تمام باتیں اس جانب اشارہ کرتی ہیں کہ دھماکے نہایت منصوبہ بندی کے ساتھ اور سوچ سمجھ کر کئے گئے تھے۔
ان دھماکوں کے حوالے سے بعض باتیں غور طلب رہیں ۔ مثلاًجرمن بیکری کے علاوہ باقی تمام مقامات پر ایک سے زیادہ دھماکے ہوئے ۔ دھماکوں کا درمیانی وقت نہایت کم رہا۔ دھماکے زیادہ تر مصروف و مشہور بازاروں میں ہوئے ۔ تمام دھماکے شام کے وقت ہوئے جس کا مقصد زیادہ سے زیادہ لوگوں کو اپنا نشانہ بنانا تھا