بھارت کے وزیرِ داخلہ پی چدم برم اور امریکہ کی داخلی سلامتی کی وزیر جنیٹ نپولیتانو کے مابین اندرونی سلامتی کے موضوع پر جمعے کے روز مذاکرات ہوئے۔
اپنی نوعیت کے پہلے مذاکرات میں دونوں راہنماؤں نے داخلی سلامتی کو لاحق مشترکہ خطرات، دہشت گرد گروپوں کے خلاف مربوط کارروائی، خفیہ اطلاعات کے تبادلے، غیر قانونی مالی لین دین کی نگرانی، سائبر سکیورٹی اور ساحلی سلامتی کے معاملات پر تفصیل کے ساتھ تبادلہٴ خیال کیا۔
دونوں ملکوں کے مابین وفود سطح کے مذاکرات بھی ہوئے جِن کی قیادت پی چدم برم اور نپولیتانو نے کی۔
مذاکرات کے بعد ایک مشترکہ اخباری کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے امریکی وزیر نے لشکرِ طیبہ کو القاعدہ کی مانند خطرناک قرار دیا اور کہا کہ دونوں تنظیمیں لوگوں کو نقصان پہنچاتی ہیں اور بے قصوروں کی جان لیتی ہیں۔
جینٹ نپولیتا نو کا کہنا تھا کہ امریکہ کے خیال میں لشکرِ طیبہ القاعدہ دونوں ایک جیسی تنظیمیں ہیں اور دونوں ہی خطرناک ہیں۔
پی چدم برم نے مذاکرات کو بہت اہم اور کامیاب قرار دیا اور کہا کہ دوسرے دور کے مذاکرات آئندہ سال ہوں گے۔
اِس سے قبل اُنھوں نے اپنے افتتاحی کلمات میں ممبئی حملوں کے ذمے داروں کو انصاف کے کٹہرے تک لانے میں امریکی کوششوں کی ستائش کی اور کہا کہ حملوں کے دوران اور اُن کے بعد بھی امریکہ کے اقدامات بھارت کےلیے بہت اہمیت رکھتے ہیں۔