ایران نے اسرائیل کے خفیہ ادارے 'موساد' کے لیے کام کرنے والے مبینہ ایجنٹ کو ہفتے کے روز پھانسی دے دی ہے۔
خبر رساں ادارے 'رائٹرز' کے مطابق ایران کی سرکاری نیوز ایجنسی ارنا نے رپورٹ کیا ہے کہ مبینہ اسرائیلی ایجنٹ کو ایران کے جنوب مشرقی صوبے سیستان بلوچستان کی زاہدان جیل میں پھانسی دی گئی ہے۔
ایران نے پھانسی دیے جانے والے شخص کا نام اور تفصیل جاری نہیں کی. البتہ اس پر غیر ملکی خفیہ اداروں خصوصاً اسرائیلی خفیہ ایجنسی موساد سے رابطوں کا الزام ہے۔
ایرانی سرکاری نیوز ایجنسی کے مطابق مبینہ ملزم اپنے ساتھیوں کی مدد سے حساس معلومات جمع کر رہا تھا اور اس نے موساد سمیت غیر ملکی اداروں کو خفیہ دستاویزات بھی فراہم کی تھیں۔
دوسری جانب اسرائیل کی جانب سے فوری طور پر کوئی بیان سامنے نہیں آیا ہے۔
SEE ALSO: ایران نے موساد سے تعلق کے الزام میں تین افراد کو گرفتار کر لیاارنا نے دعویٰ کیا ہے کہ ملزم نے ایران مخالف گروہوں اور تنظیموں کے لیے پروپیگنڈا کے مقصد کے لیے موساد کے افسر کو خفیہ دستاویزات فراہم کیں۔ البتہ ایرانی نیوز ایجنسی نے یہ نہیں بتایا کہ ملزم نے خفیہ دستاویزات کہاں منتقل کی تھیں۔
یہ واضح نہیں ہے کہ ملزم کو کب حراست میں لیا گیا تھا۔ تاہم ارنا کا دعویٰ ہے کہ ملزم کی اپیل مسترد کر دی گئی تھی۔
ایران نے ایسے موقع پر ملزم کو پھانسی دی ہے جب ایک روز قبل ہی بلوچ عسکریت پسندوں نے سیستان بلوچستان صوبے کے ایک پولیس اسٹیشن پر حملہ کر کے 11 اہلکاروں کو ہلاک اور متعدد کو زخمی کر دیا تھا۔
سرکاری نیوز ایجنسی نے دعویٰ کیا ہے کہ جوابی کارروائی میں جیش العدل نامی تنظیم کے دو حملہ آور بھی مارے گئے ہیں۔
واضح رہے کہ ایران کے صوبے سیستان بلوچستان کی سرحدیں افغانستان اور پاکستان سے ملتی ہیں اور اس صوبے میں سیکیورٹی فورسز اور سنی عسکریت پسندوں کے درمیان جھڑپیں ہوتی رہتی ہیں۔
ایران کے اس صوبے میں مسلمانوں کے سنی فرقے سے تعلق رکھنے والوں کی اکثریت ہے۔
اس خبر میں شامل معلومات خبر رساں ادارے 'رائٹرز' سے لی گئی ہیں۔