ایران کے سرکاری خبر رساں ادارے (اِرنا)نے کہا ہے کہ اہل کاروں نے سابق صدر اکبر ہاشمی رفسنجانی کی بیٹی کو گرفتار کر لیا ہے۔ اُن پر الزام ہے کہ اُنھوں نے بندش کے باوجود حزبِ مخالف کی کال پر ہونے والے مظاہروں میں شرکت کی۔
اِرنا نے بتایا ہے کہ فائزہ ہاشمی کواُس وقت شناخت کرکےگرفتار کیا گیا جب وہ ’تیزو ترش بیان بازی ‘ اور’ انتشار پھیلانے والے نعرے ‘ لگا رہی تھیں۔
ایران کی فارس نیوز ایجنسی نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ اُن کو اُس وقت گرفتار کیا گیا جب وہ کئی ایک ’انقلاب مخالف اورہنگامہ آرائی کرنے والوں ‘کی قیادت کر رہی تھیں۔
ایران کی حزبِ مخالف سبز تحریک نے اتوار کو مظاہرے کرنے کی کال دی تھی۔
اپوزیشن کے ویب سائٹس نے بتایا ہے کہ تہران کے کئی چوکوں اور سڑکوں پر احتجاجی مظاہرے جاری ہیں۔
ایرانی اہل کاروں نےاعلان کیا تھا کہ اگر حزبِ مخالف کے راہنماؤں میر حسین موسوی اور مہدی کروبی نے احتجاجی مظاہروں میں حصہ لیا تو کارروائی ہوگی۔
ایران کے وزیرِ داخلہ مصطفیٰ محمد نَجّار نے کہا ہے کہ مظاہرین کا مقابلہ کیا جائے گا۔
حکومت موسوی اور کروبی کو باغی قرار دیتی ہے۔ قدامت پسند قانون سازوں نے مطالبہ کیا ہے کہ دونوں کے خلاف مقدمہ چلا کر اُنھیں سزا دی جائے۔