امریکی طیارہ ساز ادارے، ’بوئنگ‘ نے منگل کے روز بتایا ہے کہ وہ ایران کی ’آسمان ایرلائنز‘ کو 30 میکس 737 جیٹ طیارے فروخت کرے گا، جس سودے کی مالیت تین ارب ڈالر ہے۔
ایران کے ساتھ بوئنگ کے جیٹ طیاروں کی فروخت کا یہ دوسرا سودا ہے، جب سنہ 2015 میں سابق امریکی صدر براک اوباما کے دستخط کردہ جوہری سمجھوتا طے ہوا، جس کے نتیجے میں مشرق وسطیٰ کے اِس ملک پر تعزیرات میں نرمی آئی۔
دسمبر میں ’ایران ایئر‘ نے 80 طیارے خریدنے کے لیے سودا کیا تھا، جس کی مالیت 16.6 ارب ڈالر ہے۔
ایک بیان میں طیارہ ساز ادارے نے کہا ہے کہ ’’بوئنگ نے ایران کے ’آسمان ایئرلائنز‘ کے ساتھ ایک یادداشت نامے پر دستخط کی تصدیق کی ہے، جس میں 30 بوئنگ 737 میکس طیارے فروخت کرنے کے ارادے کا اظہار کیا گیا ہے، جس کی مالیت تین ارب ڈالر ہے‘‘۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ ’’سمجھوتے کے تحت طیارہ ساز ادارے کو 30 مزید میکس 737 طیارے فروخت کرنے کا اختیار ہوگا‘‘۔
’آسمان ایئرلائنز‘ کو 2022ء سے یہ طیارے ملنا شروع ہوں گے، حالانکہ ابھی حکومتِ امریکہ کی جانب سے اِس سودے کی منظوری باقی ہے۔
جوہری سمجھوتے کے تحت، بین الاقوامی معاشی تعزیرات اٹھائے جانے کے عوض ایران کی جوہری صلاحیتوں کو محدود کیا گیا۔
اپنی انتخابی مہم کے دوران، امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے سمجھوتے پر شدید تنقید کی تھی اور کہا تھا کہ وہ چاہیں گے کہ اس پر دوبارہ مذاکرات کیے جائیں۔
’آسمان ایئرلائنز‘ ایران میں داخلی روٹ پر اور بین الاقوامی پروازیں چلاتی ہے۔ تحفظ پر تشویش کی بنا پر، یورپی یونین نے دسمبر میں ایئرلائن پر یورپ میں پروازیں چلانے پر پابندی لگا دی تھی۔
بوئنگ نے بتایا ہے کہ سمجھوتے کے نتیجے میں روزگار کے 18000 مواقع پیدا ہوں گے یا برقرار رہیں گے۔