جمعرات کی دوپہر ڈاکٹر قادری نے حکومت کو مذاکرات کے لئے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈیڈلائن دی تھی جس کے بعد مسلم لیگ ق کے سربراہ چوہدری شجاعت اور متحدہ قومی موومنٹ کے رہنما ڈاکٹر فاررق ستار نے طاہرالقادری سے ملاقات طے کی
تحریک منہاج القرآن کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری اور حکومت کے درمیان مذکرات کامیاب ہوگئے اوردونوں کے درمیان ایک تحریری معاہدہ طے پاگیا ہے۔
اسے ”اسلام آباد اعلامیے“ کا نام دیا گیا ہے۔
یہ معاہدہ تین صفحات پر مشتمل ہے۔ معاہدہ پانچ گھنٹے کے طویل مذاکراتی عمل کے بعد طے پایا۔
وزیر اعظم راجہ پرویز اشرف نے اس معاہدے پر دستخط کردیئے ہیں جبکہ صدر آصف علی زرداری نے بھی اس کی منظوری دے دی ہے ۔
جمعرات کی دوپہر ڈاکٹر طاہر القادری نے حکومت کو مذاکرات کے لئے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈیڈ لائن دی تھی جس کے بعد مسلم لیگ ق کے سربراہ چوہدری شجاعت اور متحدہ قومی موومنٹ کے رہنما ڈاکٹر فاررق ستار نے طاہرالقادری سے ملاقات طے کی ۔
اس دوران حکومت نے وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات قمر الزمان کائرہ کی نگرانی میں چار رکنی ٹیم تشکیل دی جس کے ڈاکٹر طاہر القادری سے مذاکرات کئے تاہم اس ٹیم کو مزید کئی اہم افراد کی معاونت بھی شامل تھی ۔
حکومتی ٹیم میں چوہدری شجاعت حسین، ڈاکٹر فاروق ستار، افراسیاب خٹک، مخدو م امین فہیم، بابر غوری، خورشید شاہ، عباس آفریدی، فاروق نائیک، قمر زمان کائرہ اور مشاہد حسین سید شامل تھے۔ مذاکرات اسلام آباد کے ڈی چوک پر دھرنے کے مقام پر ڈاکٹر طاہر القادری کے کنٹینر میں ہوئے.
اسے ”اسلام آباد اعلامیے“ کا نام دیا گیا ہے۔
یہ معاہدہ تین صفحات پر مشتمل ہے۔ معاہدہ پانچ گھنٹے کے طویل مذاکراتی عمل کے بعد طے پایا۔
وزیر اعظم راجہ پرویز اشرف نے اس معاہدے پر دستخط کردیئے ہیں جبکہ صدر آصف علی زرداری نے بھی اس کی منظوری دے دی ہے ۔
جمعرات کی دوپہر ڈاکٹر طاہر القادری نے حکومت کو مذاکرات کے لئے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈیڈ لائن دی تھی جس کے بعد مسلم لیگ ق کے سربراہ چوہدری شجاعت اور متحدہ قومی موومنٹ کے رہنما ڈاکٹر فاررق ستار نے طاہرالقادری سے ملاقات طے کی ۔
اس دوران حکومت نے وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات قمر الزمان کائرہ کی نگرانی میں چار رکنی ٹیم تشکیل دی جس کے ڈاکٹر طاہر القادری سے مذاکرات کئے تاہم اس ٹیم کو مزید کئی اہم افراد کی معاونت بھی شامل تھی ۔
حکومتی ٹیم میں چوہدری شجاعت حسین، ڈاکٹر فاروق ستار، افراسیاب خٹک، مخدو م امین فہیم، بابر غوری، خورشید شاہ، عباس آفریدی، فاروق نائیک، قمر زمان کائرہ اور مشاہد حسین سید شامل تھے۔ مذاکرات اسلام آباد کے ڈی چوک پر دھرنے کے مقام پر ڈاکٹر طاہر القادری کے کنٹینر میں ہوئے.