گھڑی کے طرح کام کرتے ہوئے اسرائیلی توپیں ہر 30 سیکنڈ بعد حماس کے زیرکنٹرول غزہ کی پٹی میں مشکل سے نظر آنے والے ہدف پر گولہ باری کرتی ہیں۔
حماس کے عسکریت پسندوں کے گزشتہ ہفتے سرحد کے اس پار سے گھس کر بارہ سو، اسرائیلیوں کو ہلاک کرنے کے جواب میں تل ابیب نے عسکر یت پسند تنظیم کو کچلنے کا فیصلہ کیا ہے۔
حماس کی جانب سے یہ اسرائیل کے قیام کے بعد 75 برسوں میں مہلک ترین حملہ تھا۔
حماس کے حیران کن حملے کے بعدسے اسرائیل نے گنجان آباد غزہ کی پٹی کو گولہ باری اور فضائی کارروائیوں کا نشانہ بنا رکھا ہے۔ ساتھ ہی اسرائیل غزہ پر زمینی حملے کی تیاری بھی کر رہا ہے۔
SEE ALSO: اسرائیل کی غزہ پر زمینی حملے کی تیاری لیکن ابھی حتمی فیصلہ نہیں کیااسرائیلی فوج نے جمعرات کو ایک بیان میں کہا کہ اس نے ہفتے سے حماس کے اہداف پر حملہ شروع کرنے کے بعد سے اب تک غزہ پر تقریباً 6000 گولہ بارود کے ساتھ بمباری کی ہے جس میں 4 ہزار ٹن دھماکہ خیز مواد موجود تھا۔
فوج نے غزہ کے ساتھ سر حد پر 150 ایم ایم توپیں ایک دوسرے سے کچھ گز کے فاصلے پر نصب کی ہیں۔ یہ توپیں نیٹیووٹ اورسدیروت کےقصبوں کے قریب تعینات کی گئی ہیں جنہیں حماس کے حملوں میں راکٹوں کا ہدف بنایا گیا تھا۔۔
جب بھی کان پھاڑ دینے والی گولہ باری ہوتی ہے زمین کو ہلاکر رکھ دیتی ہے ۔
اس رپورٹ کے لیے معلومات اے ایف پی سے لی گئی ہیں۔