اسرائیل کے وزیر برائے ہاؤسنگ نے کہا ہے کہ یہودی آبادکاروں کی نئی بستیوں کی تعمیر اسرائیل کی جانب سے فلسطین میں "دہشت گرد حکومت" قیام کا جواب ہے۔
واشنگٹن —
اسرائیل نے فلسطین میں متفقہ قومی حکومت کے قیام پر برانگیختہ ہوکر مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں یہودی آباد کاروں کے لیے مزید تین ہزار گھر تعمیر کرنے کا اعلان کیا ہے۔
اسرائیل کے وزیر برائے ہاؤسنگ نے کہا ہے کہ یہودی آبادکاروں کی نئی بستیوں کی تعمیر اسرائیل کی جانب سے فلسطین میں "دہشت گرد حکومت" قیام کا جواب ہے۔
جمعرات کو یروشلم میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے اسرائیلی وزیر کا کہنا تھا کہ ان کی حکومت 1500 گھروں کی تعمیر کے لیے پہلے ہی ٹینڈر دے چکی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ وزیرِاعظم بینجمن نیتن یاہو نے مزید ڈیڑھ ہزار گھروں کے قیام کے منصوبے پر عمل درآمد کی منظوری دیدی ہے۔
اسرائیلی وزیر کا کہنا تھا کہ اگر ان کے ملک کی تذلیل کی جائے گی تو انہیں کچھ نہ کچھ کرنا ہی ہوگا۔ جب صحافیوں نے ان سے سوال کیا کہ کس نے اسرائیل کی تذلیل کی ہے؟ تو ان کا جواب تھا، "ہمارے پڑوسیوں نے، اور کسی حد تک دنیا نے بھی۔"
اسرائیل کا اہم ترین اتحادی اور دوست امریکہ نئی فلسطینی حکومت کے ساتھ رابطے جاری رکھنے کا اعلان کرچکا ہے جس پر اسرائیلی وزیرِاعظم بینجمن نیتن یاہو نے "سخت مایوسی" کا اظہار کیا تھا۔
اسرائیل نے نئی فلسطینی حکومت کو دہشت گرد قرار دیتے ہوئے اس کے بائیکاٹ کا اعلان کیا ہے کہ کیوں کہ اس حکومت کی فلسطین کی مزاحمتی تنظیم 'حماس' نے بھی حمایت کی ہے جسے اسرائیل دہشت گرد جماعت قرار دیتا ہے۔
فلسطین کے صدر محمود عباس کی جماعت 'الفتح' اور 'حماس' کی یہ مشترکہ حکومت ٹیکنو کریٹس پر مشتمل ہے جو دونوں جماعتوں کے درمیان کئی سال سے جاری اختلافات کے خاتمے کے نتیجے میں قائم ہوئی ہے۔
فلسطین کے صدر محمود عباس کے ایک ترجمان نے اسرائیل کی جانب سے نئی یہودی بستیوں کی تعمیر کے اعلان پر ردِ عمل میں کہا ہے کہ فلسطینی قیادت اسرائیل کے اس نئے اقدام کا جلد جواب دے گی۔
ترجمان نے وضاحت نہیں کی کہ یہ جواب کیا ہوگا۔
اسرائیل کے وزیر برائے ہاؤسنگ نے کہا ہے کہ یہودی آبادکاروں کی نئی بستیوں کی تعمیر اسرائیل کی جانب سے فلسطین میں "دہشت گرد حکومت" قیام کا جواب ہے۔
جمعرات کو یروشلم میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے اسرائیلی وزیر کا کہنا تھا کہ ان کی حکومت 1500 گھروں کی تعمیر کے لیے پہلے ہی ٹینڈر دے چکی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ وزیرِاعظم بینجمن نیتن یاہو نے مزید ڈیڑھ ہزار گھروں کے قیام کے منصوبے پر عمل درآمد کی منظوری دیدی ہے۔
اسرائیلی وزیر کا کہنا تھا کہ اگر ان کے ملک کی تذلیل کی جائے گی تو انہیں کچھ نہ کچھ کرنا ہی ہوگا۔ جب صحافیوں نے ان سے سوال کیا کہ کس نے اسرائیل کی تذلیل کی ہے؟ تو ان کا جواب تھا، "ہمارے پڑوسیوں نے، اور کسی حد تک دنیا نے بھی۔"
اسرائیل کا اہم ترین اتحادی اور دوست امریکہ نئی فلسطینی حکومت کے ساتھ رابطے جاری رکھنے کا اعلان کرچکا ہے جس پر اسرائیلی وزیرِاعظم بینجمن نیتن یاہو نے "سخت مایوسی" کا اظہار کیا تھا۔
اسرائیل نے نئی فلسطینی حکومت کو دہشت گرد قرار دیتے ہوئے اس کے بائیکاٹ کا اعلان کیا ہے کہ کیوں کہ اس حکومت کی فلسطین کی مزاحمتی تنظیم 'حماس' نے بھی حمایت کی ہے جسے اسرائیل دہشت گرد جماعت قرار دیتا ہے۔
فلسطین کے صدر محمود عباس کی جماعت 'الفتح' اور 'حماس' کی یہ مشترکہ حکومت ٹیکنو کریٹس پر مشتمل ہے جو دونوں جماعتوں کے درمیان کئی سال سے جاری اختلافات کے خاتمے کے نتیجے میں قائم ہوئی ہے۔
فلسطین کے صدر محمود عباس کے ایک ترجمان نے اسرائیل کی جانب سے نئی یہودی بستیوں کی تعمیر کے اعلان پر ردِ عمل میں کہا ہے کہ فلسطینی قیادت اسرائیل کے اس نئے اقدام کا جلد جواب دے گی۔
ترجمان نے وضاحت نہیں کی کہ یہ جواب کیا ہوگا۔