یورپی یونین اور اقدام متحدہ کے منشیات سے بچاؤ کے ادارے (یو اینڈ ڈی او سی) نے پاکستان میں تحقیقات اور تکنیکی امداد بڑھانے اور دہشت گردی کا مقابلہ کرنے کے لیے ایک تین سالہ منصوبے کا اعلان کیا ہے۔
منصوبے کے لیے، یورپی یونین نے سات ارب ڈالر فراہم کرنے کا اعلان کیا ہے۔
اس موضوع پر ’وائس آف امریکہ‘ کے پروگرام ’جہاں رنگ‘ میں گفتگو کرتے ہوئے، برسلز سے سینئر صحافی، خالد فاروقی کا کہنا تھا کہ یورپی یونین نے 2014ء سے افغانستان اور پاکستان کے لیے انصاف کا نظام بہتر بنانے اور عدالتوں کی کارکردگی بڑھانے کے لیے ایک منصوبے پر عمل درآمد کا آغاز کیا ہے، جو 2025ء تک جاری رہے گا۔
اُن کا کہنا ہے کہ ’’یورپ میں عام تاثر یہ ہے کہ وہاں پر ہونے والے دہشت گرد حملوں کے پیچھے کے تانے بانے، پاکستان اور افغانسان سے جا ملتے ہیں‘‘۔
سپریم کورٹ کے وکیل، محمود اشرف کا کہنا ہے اگر تفتیشی نظام کو بہتر کیا جائے تو اُس سے عدالتوں کو بڑی مدد ملے گی۔
بقول اُن کے، ’’پولیس کے لیے ضروری ہے کہ وہ تکنیکی معاملات سے واقف ہوں‘‘۔
اُنھوں نے کہا ہے کہ موجودہ نظام میں اگر کوئی مقدمہ درج کرتا ہے تو اُس کی ذمہ داری ہے کہ وہ تمام شواہد جمع کرکے پولیس کو دے، جس کی وجہ سے تفتیش میں خامیاں رہ جاتی ہیں اور اُس کا فائدہ مجرم کو پہنچتا ہے۔
تفصیل کے لیے وڈیو رپورٹ پر کلک کیجئیے:
Your browser doesn’t support HTML5