سائبر ہیکرز کے ایک گروپ نے وکی لیکس کے ساتھ اپنے مالی تعلقات کاٹنے والے کاروباری اداروں کے خلاف انتقامی کارروائیوں کی دھمکی دی ہے جسے بظاہر جولین اسانج کی گرفتاری کے ردعمل کے طورپر دیکھا جارہاہے۔
ہیکروں کے ایک گروپ نے ، جس نے اپنا نام’’ Anonymous‘‘ یعنی نامعلوم بتایا ہے، بدھ کے روز ماسٹر کریڈٹ کارڈ کی ویب سائٹ بند کرنے کی ذمہ داری قبول کی۔
ماسٹر کارڈ کمپنی نے پیر کے روز یہ اعلان کیا تھا کہ اس نےاپنے ادارے کے ذریعے وکی لیکس کو بھیجے جانے والے عطیات کا عمل روک دیا ہے۔ جس کے بارے میں تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ یہ اقدام امریکی خفیہ سفارتی مراسلوں کی اشاعت کے بعد سیاسی دباؤ کے تحت کیا گیا ہے۔
ہیکر ز نے جولین اسانج کا اکاؤنٹ بند کرنے والے سوئٹزرلینڈ کے ایک بینک پوسٹ فنانس کی ویب سائٹ کو بھی نشانہ بنایا ہے ۔
گروپ کا کہنا ہے کہ انہوں نے وکی لیکس کو خدمات کی فراہمی سے انکار کرنے والی ویب سائٹس پر حملوں کی منصوبہ بندی کرلی ہے۔
ایک اور خبر کے مطابق آسٹریلیا کے وزیر خارجہ کیون روڈ نے کہا ہے کہ وہ خفیہ سفارتی مراسلوں کے افشا کا ذمہ دار اسانج کی بجائے امریکہ کو سمجھتے ہیں۔ ان کا کہناتھا کہ مراسلات کا افشا امریکی سیکیورٹی کے مسائل کی نشان دہی کرتا ہے۔
منگل کے روز لندن پولیس نے جولین اسانج کو گرفتار کرلیاتھا اور ان کی ضمانت کی درخواست مسترد کردی گئی تھی۔ انہیں جنسی زیادتی کے مقدمے کا سامنا کرنے کے لیے سویڈن بھیجا جائے گا۔
سویڈن کے پراسیکیوٹر ماریا نے کا کہنا ہے کہ مقدمے کی کارروائی کا وکی لیکس سے کوئی تعلق نہیں ہے اورسویڈن کا اسانج کو امریکہ کے حوالے کرنے کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔