بھارت کے زیرِ انتظام کشمیر کے ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) جیل خانہ جات ہیمنت کمار لوہیا کو سرمائی دارالحکومت جموں کے مضافات میں واقع عارضی رہائش گاہ پر قتل کر دیا گیا ہے۔ پولیس نے اس واقعے میں اُن کے گھریلو ملازم یاسر احمد کے ملوث ہونے کا شبہ ظاہر کیا ہے۔
جموں و کشمیر کی پولیس کے سربراہ دلباغ سنگھ نے کہا ہے کہ فی الوقت اس واقعے میں دہشت گردی کو خارج از مکان قرار دیا گیا ہے البتہ پولیس کی تحقیقات کے دوران اس واقعے کے ہر پہلو کا جائزہ لیا جائے گا۔
دوسری جانب ایک عسکری تنظیم پیپلز انٹی فاشسٹ فرنٹ (پی اے ایف ایف) نے لوہیا کو قتل کرنے کی ذمہ داری قبول کی ہے۔
یہ تنظیم پانچ اگست 2019 کو بھارت کی مرکزی حکومت کی طرف سے جموں و کشمیر کی آئینی حیثیت تبدیل کرنے کے بعد منظرِ عام پر آئی تھی، جس پر پولیس حالیہ مہینوں میں ٹارگٹ کلنگ کے واقعات میں ملوث ہونے کا بھی الزام لگاتی ہے۔
سوشل میڈیا پر ایک بیان میں پی اے ایف ایف نے دعویٰ کیا ہے کہ یہ اس کے 'ہائی پروفائل آپریشنز ' کی ابتدا ہے۔ یہ بھارتی وزیرِ داخلہ امیت شاہ کے لیے ایک چھوٹا سا تحفہ ہے، جو پیر کی رات کو جموں و کشمیر کے تین روزہ دورے پر نئی دہلی سے جموں پہنچے تھے۔
جیل خانہ جات کے ڈی جی57 سالہ لوہیا کا تعلق بھارت کی شمال مشرقی ریاست آسام سے تھا۔ وہ رواں برس اگست میں جموں و کشمیر کے ڈائریکٹر جنرل جیل خانہ تعینات ہوئے تھے۔ وہ 1992 کے انڈین پولیس سروسز آفیسر تھے اور اس سے پہلے بھی جموں وکشمیر میں پولیس کے اہم عہدوں پر فائز رہ چکے تھے۔
Your browser doesn’t support HTML5
ایک اعلیٰ پولیس افسر مکیش سنگھ نے بتایا کہ ابتدائی تحقیقات سے پتا چلا ہے لوہیا کا گھریلو ملازم یاسر احمدلوہار پریشان رہتا تھا جب کہ ذہنی دباؤ کا شکار تھا اور اس کا رویہ جارحانہ تھا ۔ بعض ایسی دستاویزات ملی ہیں، جو اس بات کی تصدیق کرتی ہیں کہ ملزم کی ذہنی کیفیت ٹھیک نہیں تھی۔
پولیس حکام نے کہا ہے کہ ملزم نے غالباََ لوہیا کا پہلے گلا گھونٹااور پھر اس کے گلے پر کانچ کی بوتل سے وار کرکے قتل کیا ۔ ملزم نے لاش کو جلانے کی بھی کوشش کی۔
ان کے مطابق گھر کے احاطے میں تعینات پولیس محافظ جب کمرے سے دھواں نکلنے کی جانب متوجہ ہوئے تو اس جانب دوڑ پڑے لیکن کمرے کا دروازہ اندر سے لاک تھا۔
پولیس افسر نے بتایا کہ پولیس اہلکار جب کمرے کا دروازہ توڑ کر اندر جانے میں کامیاب ہوئے تو دیکھا کہ وہ جس پولیس افسر کی حفاظت پر مامور ہیں اُسے قتل کر دیا گیا ہے۔
ایڈیشنل ڈائرکٹر جنرل آف پولیس مکیش سنگھ نے بتایا کہ سی سی ٹی وی کیمرے کی ویڈیو میں ملزم یاسر احمد کو گھر سے باہر دوڑتے ہوئے دیکھا جاسکتاہے۔
انہوں نےکہا کہ پولیس نے رات بھر مختلف علاقوں میں چھاپے مارنے کے بعد 23 سالہ یاسر کو کنہ چک نامی سرحدی علاقے سے گرفتار کرلیا۔
ملزم کا تعلق بھارت کے زیرِ انتظام کشمیر کے رام بن ضلعے سے ہے اور وہ گزشتہ چھ ماہ سے لوہیا کے ہاں گھریلو ملازم کے طور پر کام کررہا تھا۔
پولیس نے بتایا کہ جموں کے مضافات میں واقع اودھے والا نامی علاقے میں جس مکان میں لوہیا کو قتل کیا گیا، وہ ان کے ایک قریبی دوست سنجیو کھجوریہ کا ہے جن کا تعلق راجوری سے ہے اور وہ جموں میں ایک غیر سرکاری تنظیم چلارہے ہیں۔
Your browser doesn’t support HTML5
لوہیا اس مکان میں حال ہی میں منتقل ہوئے تھے کیوں کہ سرمائی دارالحکومت میں اُن کی سرکاری رہائش گاہ کی تزئین و آرائش کا کام جاری تھا۔