کوئٹہ میں آئی سی آر سی کا برطانوی ڈاکٹر اغواء

کوئٹہ میں آئی سی آر سی کا برطانوی ڈاکٹر اغواء

پاکستانی پولیس نے کہا ہے کہ نا معلوم مسلح افراد نے بین الاقوامی ریڈ کراس کمیٹی (آئی سی آر سی) کے لیے کام کرنے والے ایک برطانوی شہری کو جمعرات کے روز کوئٹہ کے ایک رہائشی علاقے سے اغواء کر لیا جس کی بازیابی کی لیے جگہ جگہ چھاپے مارے جا رہے ہیں۔

پولیس افسران نے بتایا کہ عالمی تنظیم کے شعبہ صحت کے سربراہ ڈاکٹر خلیل رسجد ڈیل ایک اسکول کا معائنہ کرنے کے بعد واپس دفتر جا رہے تھے کہ چمن ہاؤسنگ سوسائٹی میں گاڑی میں سوار اغواء کاروں نے اُن کا راستہ روک کر اُنھیں زبردستی گاڑی سے نیچے اُتار لیا اور اس کے بعد وہ انھیں اپنے ساتھ لے کر نامعلوم مقام کی طرف روانہ ہو گئے۔

ایڈیشنل ڈی آئی شوکت علی نے وائس آف امر یکہ کو بتایا کہ مغوی ڈاکٹر کی بازیابی کے لیے شہر سے باہر جانے والے تمام راستوں کی ناکہ بندی کرنے کے بعد ہر گاڑی کی تلاشی لی جا رہی ہے تاکہ ملزمان کوئٹہ سے باہر نہ جاسکیں۔

آئی سی آر سی کے صوبائی دفتر نے تصدیق کی ہے کہ ڈاکٹر خلیل ادارے کے شعبہ صحت کے سربراہ اور برطانیہ کے باشندے ہیں۔

چمن ہاؤسنگ سوسائٹی سے اقوام متحدہ کے ادارہ برائے مہاجرین کے سربراہ جان سولیکی کو بھی فروری 2009ء میں اسی انداز میں اغواء کیا گیا تھا جنہیں اپریل میں رہا کر دیا گیا تھا تاہم مقامی میڈیا کے مطابق اغواء کاروں نے ان کی رہائی کے بدلے مالی تاوان وصول کیا تھا۔

گزشتہ سال ڈیرہ غازی خان سے کو ئٹہ آنے والے سوئس جوڑے کو بلوچستان کے ضلع لورالائی کے قریب سے اغواء کیا گیا تھا جن کو بعد میں وزیرستان منتقل کردیا گیا تھا۔ طالبان نے اس اغواء کی ذمہ داری قبول کی تھی اور یہ غیر ملکی تاحال لاپتا ہیں۔ مزید برآں ضلع پشین کے علاقے سورخاب میں افغان مہاجرین کے ایک اسپتال میں کام کرنے والے آٹھ پاکستانی باشندوں کو بھی اغواء کیا گیا تھا جنہیں تاوان کی ادائیگی کے بعد رہا کر دیا گیا تھا۔