حال ہی میں روس میں واگنر نامی گروپ کے بانی کی ایک وڈیو جاری ہوئی ہے جس میں وہ اپنی خیریت کی اطلاع دیتے نظر آتے ہیں ۔کرائے کے جنگجوؤں کے گروپ واگنر کے رہنما یووگینی پریگوزن کو وڈیو میں ان کی موت سے کچھ دن پہلےاپنی زندگی اور سیکیورٹی کو لاحق ممکنہ خطرات کے بارے میں بات کرتے دیکھا جا سکتا ہے۔
وڈیو میں وہ کہتے ہیں۔"ان لوگوں کے لیے جو اس پر بات کر رہے ہیں کہ آیا میں زندہ ہوں یا نہیں اور یہ کہ میں کس حال میں ہوں؟ میں بتاؤں کہ یہ اختتامِ ہفتہ ہے، اگست2023 کا دوسرا نصف۔ میں افریقہ میں ہوں۔"
ان کی یہ وڈیو گرے ذون ٹیلیگرام نامی چینل نے جاری کی ہے جو واگنر گروپ سے وابستہ ہے۔
پریگوزن وڈیو میں مزید کہتے ہیں،" ان لوگوں کے لیے جو مجھے ختم کر دینے کی بات کرتے ہیں یا میری نجی زندگی کے بارے میں کہ میں کتنا کماتا ہوں یا دیگر باتیں۔۔۔میں بتادوں کہ سب بالکل ٹھیک ہے۔"
خبر رساں ادارے رائٹرز کا کہنا ہے کہ وہ اس وڈیو کے مقام اور تاریخ کی تصدیق نہیں کرسکے۔ 21 اگست کو جاری ہونے والی اس وڈیو میں پریگوزن کا لباس، ہیٹ اور ان کے دائیں ہاتھ پر بندھی گھڑی ان کے حلیے سے بالکل مطابقت رکھتے ہیں۔ ان کا دعویٰ ہے کہ یہ وڈیو افریقہ میں ریکارڈ کی گئی۔
اندازہ لگایا جا رہا ہے کہ چونکہ وہ اختتام ہفتہ کی بات کر رہے ہیں تو یہ وڈیو 19 یا 20 اگست کو ریکارڈ کی گئی ہوگی، ماسکو میں طیارے کے اس حادثے سے صرف تین یا چار روز پہلے جس میں 23 اگست کو واگنر گروپ کے چوٹی کے لیڈر اور محافظ ہلاک ہو گئے تھے۔
وڈیو میں ان کی گفتگو سے اندازہ ہوتا ہے کہ پریگوزن اپنی زندگی کو لاحق خطرات سے آگاہ تھے۔
ان کی واگنر فورس یوکرین کے خلاف جنگ میں پوری تندی سے لڑی مگر پریگوزن کو روسی محکمہ دفاع سے سخت شکایت تھی اور اسی کے نتیجے میں انہوں نے جون کے آخر میں فوج کے خلاف مختصر بغاوت کی۔
کریملن نے ان قیاس آرائیوں کو، کہ روسی صدر ولادیمیر پوٹن نے پریگوزن کو انتقامی کارروائی کے طور پر ہلاک کروا دیا ہوگا، انہیں مکمل جھوٹ کہہ کر ان کی تردید کی ہے لیکن کہا ہے کہ اس حادثے کی چھان بین میں اس امکان کو بھی پیشِ نظر رکھا گیا ہے کہ آیا اس میں کوئی تخریب کاری کی گئی ہے۔
منگل کے روزان کے آبائی شہر سینٹ پیٹرز برگ میں پریگوزن کی تدفین کر دی گئی۔
(اس خبر میں مواد رائٹرز سے لیا گیا)