فرانس کے صدر ایمانوئل میخواں نے کہا ہے کہ امریکہ اور ایران کے درمیان جاری کشیدگی کے خاتمے کے لیے تہران کو اقدامات کرنا ہوں گے۔
فرانسیسی صدر اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 74ویں اجلاس میں شرکت کے لیے امریکہ میں موجود ہیں۔ جہاں اُن کی ملاقات ایرانی ہم منصب حسن روحانی سے ہوئی۔
پیر کو ہونے والی یہ ملاقات 90 منٹ تک جاری رہی جس کے دوران باہمی دلچسپی کے امور سمیت امریکہ اور ایران کے درمیان کشیدگی پر بات چیت کی گئی۔
فرانسیسی صدر کے دفتر سے جاری مختصر بیان کے مطابق صدر ایمانوئل میخواں کا کہنا ہے کہ ایران اور امریکہ کے درمیان کشیدگی میں کمی لانے کی راہ تنگ ہے لیکن اس کی ضرورت موجودہ حالات میں سب سے زیادہ ہے۔
فرانسیسی صدر کا مزید کہنا تھا کہ وقت آگیا ہے کہ ایران کشیدگی کے خاتمے کے لیے اقدامات کرے، خطے کی سکیورٹی کے لیے ضروری ہے کہ بات چیت کے عمل کا آغاز کیا جائے۔
ملکوں کے سربراہان کے درمیان ملاقات کے بعد عام طور پر مشترکہ پریس کانفرنس اور اس کے دوران صحافیوں کے سوالات کے جواب دیے جاتے ہیں۔ تاہم حسن روحانی اور ایمانوئل میخواں کے درمیان ہونے والی ملاقات کے بعد صحافیوں کے سوالات نہیں لیے گئے۔
اقوام متحدہ میں ایرانی مشن کے ترجمان علی رضا میر یوسفی نے اپنے ایک ٹوئٹ میں کہا کہ صدر حسن روحانی اور فرانسیسی صدر کے درمیان ہونے والی ملاقات میں ایران جوہری معاہدے، دوطرفہ تعلقات اور حسن روحانی کی خطے کے لیے نئے اقدامات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
یاد رہے کہ جی سیون اجلاس کے موقع پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات کے دوران ایمانوئل میخواں نے ایران اور امریکہ کے درمیان جاری کشیدگی کے خاتمے کے لیے دونوں ملکوں کے صدور کے درمیان ملاقات کی خواہش کا اظہار کیا تھا۔
تاہم 14 ستمبر کو سعودی آئل تنصیبات پر ہونے والے حملوں کے بعد امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور ایرانی ہم منصب حسن روحانی کے درمیان ملاقات کے امکانات ختم ہوچکے ہیں۔
فرانسیسی صدر ایمانوئل میخواں امریکی ہم منصب ڈونلڈ ٹرمپ سے منگل کو ملاقات کریں گے جس کے دوران ایران پر بھی بات چیت کا امکان ہے۔