اداکارہ ماہرہ خان تین برس بعد بڑے پردے پر مِنی کم بیک کرنے کے لیے تیار ہیں۔ ان کی فلم 'قائدِ اعظم زندہ باد' جلد سنیما گھروں کی زینت بنے گی جس سے انہیں کافی امیدیں وابستہ ہیں۔
'قائدِ اعظم زندہ باد' عیدالضحیٰ کے موقع پر ریلیز کی جائے گی۔ اس فلم میں ماہرہ خان کے ہیرو فہد مصطفیٰ ہوں گے اور دونوں پہلی بار کسی فلم میں ایک ساتھ جلوہ گر ہونے جا رہے ہیں۔
وائس آف امریکہ کو ایک انٹرویو میں ماہرہ خان نے مذکورہ فلم پر بات کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے کبھی اس طرح کی فلم نہیں کی جو مکمل طور پر کمرشل فلم ہو، اور جب انہوں نے قائداعظم زندہ باد کی کہانی سنی تو انہیں لگا کہ ایسی فلم کرنے کا موقع دوبارہ نہیں ملے گا ۔
ان کے بقول "مجھے فلموں میں رومانس اور ڈرامہ پسند آتا تھا لیکن ایک کمرشل فلم جس میں لڑکی کا کردار مضبوط ہو تو میں ایسے کردار کو چھوڑنا نہیں چاہتی تھی۔"
'قائد اعظم زندہ باد' میں ماہرہ خان ایک 'ٹام بوائے'نما لڑکی کا کردار ادا کر رہی ہیں جو دوسروں سے خاصی مختلف ہے۔ ماہرہ کو اس فلم میں شائقین اسکوٹی چلاتے اور لڑکوں سے نمٹتے دیکھ سکیں گے۔
ماہرہ خان نے اپنے کریئر کا آغاز 'ہم سفر' ، 'شہرِذات' اور 'صدقے تمہارے' جیسے ہٹ ڈراموں سے کیا۔ بعد ازاں انہوں نے سن 2011 میں 'بول' سے فلم نگری میں ڈیبیو کیا۔ ماہرہ نے جب سے فلموں کا رخ کیا تو وہ وہیں کی ہو کر رہ گئیں۔
حال ہی میں ماہرہ خان ڈرامہ سیریل 'ہم کہاں کے سچے تھے' کے ذریعے چھ برس کے وقفے کے بعد دوبارہ ٹی وی اسکرین پر نظر آئیں۔ طویل عرصے بعد ٹی وی پر واپس آنے کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ"وہ تو یہ سمجھ کر ٹی وی پر واپس آئی تھی کہ ان چھ برسوں میں ٹی وی بدل گیا ہوگا لیکن ایسا نہیں ہوا جو افسوس ناک ہے۔"
Your browser doesn’t support HTML5
ٹی وی میں اداکاری کے علاوہ ماہرہ نے رواں برس پروڈکشن کی دنیا میں بھی قدم رکھا۔ انہوں نے نینا کاشف کے ساتھ مل کر ٹیلی فلم 'ایک ہے نگار' پروڈیوس کی جسے نیدرلینڈز میں ایوارڈ سے بھی نوازا گا۔
اس ایوارڈ کا تجربہ شیئر کرتے ہوئے ماہرہ نے بتایا کہ 'ایک ہے نگار 'پر ایوارڈ ملنے کی بے حد خوشی ہے، جب ہم یہ ٹیلی فلم پروڈیوس کررہے تو ہمارے وہم و گمان میں بھی نہیں تھا کہ آگے جاکر یہ اتنی مقبول ہوجائے گی کہ اسے نیدرلینڈز میں ایوارڈ ملے گا۔
'ایک ہے نگار' کے علاوہ رواں برس ماہرہ خان اور نینا کاشف نے ٹی وی ایپلی کیشن 'ٹیپ میڈ' کے لیے ویب سیریز 'بارہواں کھلاڑی' بھی پروڈیوس کی تھی جسے نوجوانوں نے کافی پسند کیا۔
اداکارہ کا کہنا ہے کہ 'بارہواں کھلاڑی ' اور 'ایک ہےنگار' سے انہیں بہت کچھ سیکھنے کو ملا لیکن اس کا یہ ہرگز مطلب نہیں ہے کہ وہ مکمل طور پر پروڈکشن میں آجائیں گی۔ ان کے بقول پروڈکشن ایک مشکل کام ہے اور اس وقت ان کے پاس اس کی ہمت نہیں ہے۔
'مولا جٹ' اور 'نیلوفر' میں فواد خان کے ساتھ دوبارہ کام کرکے مزہ آیا: ماہرہ
ماہرہ خان 'قائدِ اعظم زندہ باد'کے علاوہ جلد 'مولا جٹ ' اور 'نیلوفر' میں فواد خان کے ساتھ اداکاری کرتی نظر آئیں گی۔ طویل عرصے سے تاخیر کا شکار فلم 'مولا جٹ' کے حوالے سے اداکارہ نے بتایا کہ ان کے سننے میں تو یہی آیا ہے کہ 'فلم اس سال ریلیز کے لیے پیش کی جائے گی۔
ماہرہ کا کہنا تھا کہ جتنا لوگوں کو اس فلم کا انتظار ہے انہیں بھی اتنا ہی انتظار ہے۔ اس فلم میں ماہرہ خان نے پنجابی زبان میں مکالمے ادا کیے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ آغاز میں انہیں لگا کہ وہ ایسانہیں کرپائیں گی لیکن جیسے جیسے انہوں نے پنجابی زبان میں بولنا شروع کیا تو ان کی باڈی لینگویج ہی بدل گئی۔ ان کے بقول پنجابی میں رومانس کرنے میں اتنا مزہ آئے گا، انہیں اس کا اندازہ ہی نہیں تھا۔
اداکارہ کا مزید کہنا تھا کہ فواد خان کے ساتھ ان کی دوسری فلم 'نیلوفر' بھی مکمل ہوچکی ہے جس میں انہوں نے ایک نابینا لڑکی کا کردار ادا کیا ہے۔
'نیلوفر' میں اپنے کردار کے بارے میں بات کرتے ہوئے ماہرہ کا کہنا تھا کہ انہوں نے ایک نابینا لڑکی کا کردار ادا کرنے کے لیے بہت محنت کی ہے، اس کردار کے لیے وہ کراچی اور لاہور میں ایک دو ایسے لوگوں سے ملیں جو دیکھ نہیں سکتے تھے۔