سعودی عرب کے مذہبی مقدس شہر مکہ کے ایک ہوٹل میں آتشزدگی کے نتیجہ میں8 پاکستانی عمر زائرین ہلاک جبکہ 6 کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔ پاکستان دفتر خارجہ نے 8 افراد کی ہلاکت کی تصدیق کردی ہے اور کہا ہے کہ اس ضمن میں مزید تفصیلات حاصل کی جارہی ہیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق مکہ مکرمہ کی شاہراہ ابراہیم خلیل پر واقع ہوٹل کی تیسری منزل میں آتشزدگی کا یہ واقعہ پیش آیا، جس میں پاکستان سے تعلق رکھنے والے 8 عمرہ زائرین ہلاک ہوئے۔ بعض اطلاعات کے مطابق ہلاک ہونے والے بیشتر افراد آپس میں قریبی رشتہ دار تھے اور عمرہ کی خاطر سعودی عرب پہنچے تھے۔
اس بارے میں سعودی حکام کے مطابق یہ واقعہ جمعرات اور جمعہ کی درمیانی شب پیش آیا تھا جس میں ہلاک ہونے والے پاکستانیوں کی تصدیق ہو گئی ہے، ابتدائی تحقیقات کے مطابق ہلاک ہونے والوں میں مرد اور خواتین شامل ہیں۔ ہلاک شدگان کا تعلق پاکستان کے علاقے قصور اور بورے والا، وہاڑی سے بتایا جا رہا ہے۔
پاکستانی سفارت خانے کے حکام اس واقعہ کے بعد سعودی حکام سے رابطہ میں ہیں اور بتایا جا رہا ہے کہ کچھ افراد کی لاشیں آگ کی شدت زیادہ ہونے کی وجہ سے ناقابل شناخت ہو گئی ہیں اس لیے ان کا ڈی این اے کروایا جاسکتا ہے۔
پاکستانی دفترخارجہ نے ایک بیان میں کہا کہ ہمارے پاس 8 افراد کے ہلاک ہونے اور 6 افراد کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔ جدہ میں پاکستانی مشن اس حوالے سے مقامی حکام سے رابطہ میں ہے تاکہ متاثرہ خاندان کو ہر ممکن مدد فراہم کی جاسکے۔
اس سے قبل رواں سال مارچ میں بھی سعودی عرب کے عسیر ریجن میں عقبہ کے مقام پر عمرہ زائرین کی بس حادثے کا شکار ہوئی اور اس میں آگ بھڑک اٹھی تھی،اس افسوسناک سانحہ میں 20 افراد ہلاک ہوئے تھے جب کہ 29 زخمی ہوئے تھے۔اس حادثہ میں ہلاک ہونے والوں میں پاکستانی بھی شامل تھے۔
پاکستان سے ہر سال لاکھوں افراد عمرہ کی خاطر سعودی عرب کا سفر کرتے ہیں۔ رواں سال حج کے لیے بھی پاکستانیوں کا کوٹہ ایک لاکھ 70 ہزار کے قریب ہے۔ رواں سال حج اخراجات میں اضافہ کی وجہ سے قرعہ اندازی نہیں کی گئی اور سرکاری سکیم کے تحت تمام درخواست دینے والوں کو حج پر جانے کی اجازت دیدی گئی ہے۔